کے پی کے نہم کلاس اسلامیات سبق نمبر 10 سورہ انفال70 تا 75 مختصر سوال جواب
KPK 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 Short Questions with answers are combined for all 9th class (Matric /ssc) Level students. Here You can prepare all Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short question in unique way and also attempt quiz related to this Lesson. Just Click on Short Question and below Answer automatically shown. After each question you can give like/dislike to tell other students how its useful for each.
Class/Subject: 9th Class Islamyat
Lesson Name: Surah Al-Anfal 70 to 75
Board: All KPK Boards
- Malakand Board 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short questions Answer
- Mardan Board 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short questions Answer
- Peshawar Board 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short questions Answer
- Swat Board 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short questions Answer
- Dera Ismail Khan Board 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short questions Answer
- Kohat Board 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short questions Answer
- Abbottabad Board 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short questions Answer
- Bannu Board 9th Class Islamyat Lesson 10 Surah Al-Anfal 70 to 75 short questions Answer
Helpful For:
- All KPK Boards 9th Class Islamyat Annual Examination
- Schools 9th Class Islamyat December Test
- KPK 9th Class Islamyat Test
- Entry Test questions related Islamyat
کے پی کے نہم کلاس اسلامیات سبق نمبر 10 سورہ انفال70 تا 75 مختصر سوال جواب
اللہ تعالیٰ نے سورۃ انفال کی ان ایات میں قیدیوں کے بارے میں کیا ارشاد فرمایا؟
جنگ بدر میں مسلمانوں کے ہاتھ دو طرح کے قیدی آئے۔ ایک وہ جو بلکل کافر تھے۔ اور دوسرے وہ جن کا دل ایمان کی روشنی سے منور ہو چکا تھالیکن مجبوری کے عالم میں لشکر کفار کے ساتھ آئےتھے۔ ان میں حضرت عباس بھی شامل تھے۔ جب کافی گفت و شنید کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ فدیہ لے کر انہیں رہا کر دیا جائے گا تو حضرت عباس نے عرض کیاکہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!ہم تو مسلمان ہوچکےہیں۔ اب ہم سےفدیا کیوں وصول کیا جارہا ہے۔ جس پر اللہ تعالی نے یہ آیت بھیجیں کے فکر نہ کریں اگر دنیا میں کچھ مال تم سے بطور فدیالیا گیا ہے تو اللہ تعالی آخرت میں اس کے بدلے کئی گنازیادہ اجر دے گااور اپنے انعامات سے نوازے گا۔ اس طرح فریب دنیے ولےقیدیوں کے بارے میں اللہ تعالٰی فرماتا ہے کہ جو قیدی فریب سے کام لے اور عہد شکنی کا مرتکب ہو جائے تو یادرکھیں کہ وہ بچ نہیں سکتا اور کسی اور موقع پر مسلمانوں کے چنگل میں آجائے گا۔ وہ اللہ تعالٰی کے احاطے میں ہے اور اس کو اپنے کئے کی سزاملے گی۔
ان آیات میں اللہ تعالی نے ہجرت اور نصرت کے بارے میں کیا باتیں ارشاد فرمائیں؟
جب مسلمانوں نے مکہ سے مدینہ ہجرت کی تو وہاں پر مہاجرین اور انصار بھائی بھائی بن گئے اور انصار نے اپنے مہاجر بھائیوں کی بہت مدد کی حتٰی کہ اپنے مال و جائیداد میں حصہ دار بنایا۔ ان ایام میں صرف مہاجرین مسلمان وراثت کے حقدار مانے جاتے تھے جب کہ وہ مسلمان جنہوں نے ہجرت نہیں کی اس کو وراثت میں حصہ دار نہیں بنایا جاتاتھا۔ جب فتح مکہ ہوئی تو پھر وراثت کے بارے میں جامع اصول وضع ہوئےاور وراثت کے لئے خونی رشتہ داروں کو اولیت دی گئی۔ اس کے علاوہ یہ بھی حکم ہواکہ دور رہنے والے مسلمان بھائی اگر مصیبت میں ہوں اور وہ مدد کے لئےپکارے تو اس کی مدد کرنا دوسرے مسلمان پر لازم ہے یعنی اگر کوئی مسلمان بھائی کسی کے ظلم وستم کا نشانہ بن رہا ہوتو دوسرے مسلمانوں کو خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اپنے مسلمان بھائی کی نصرت کرنی چاہئے ۔