کے پی کے نہم کلاس اُردو سبق نمبر 9 آرام و سکون مختصر سوال جواب
KPK 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon Short Questions with answers are combined for all 9th class (Matric /ssc) Level students. Here You can prepare all Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short question in unique way and also attempt quiz related to this Lesson. Just Click on Short Question and below Answer automatically shown. After each question you can give like/dislike to tell other students how its useful for each.
Class/Subject: 9th Class Urdu
Lesson Name: Aram o Sukoon
Board: All KPK Boards
- Malakand Board 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short questions Answer
- Mardan Board 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short questions Answer
- Peshawar Board 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short questions Answer
- Swat Board 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short questions Answer
- Dera Ismail Khan Board 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short questions Answer
- Kohat Board 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short questions Answer
- Abbottabad Board 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short questions Answer
- Bannu Board 9th Class Urdu Lesson 9 Aram o Sukoon short questions Answer
Helpful For:
- All KPK Boards 9th Class Urdu Annual Examination
- Schools 9th Class Urdu December Test
- KPK 9th Class Urdu Test
- Entry Test questions related Urdu
کے پی کے نہم کلاس اُردو سبق نمبر 9 آرام و سکون مختصر سوال جواب
ڈاکٹر نے بیگم صاحبہ کو مریض کی دیکھ بھال کے سلسلے میں کیا ہدایت دیں؟
ڈاکٹر نے بیگم صاحبہ کی دیکھ بھال کے سلسلے میں کہا مریض کو دوا سے زیادہ آرام اور سکون کی ضرورت ہے اس لیے مریض کے کمرے میں کسی قسم کا شور و غل نہیں ہونا چاہئے کیو نکہ خاموشی اعصاب کو ایک طرح سے تقویت بخشتی ہے۔
صاحب خانی کو اپنے گھر میں آرام و سکون کیوں نہ مل سکا؟
صاحب خانہ کو آرام و سکون کی ضرورت تھی جبکہ میں نام کو بھی سکون نہیں ملتا تھا۔ صاحب خانہ کی بیوی بار بار بلا وجہ شوہر کو مخاطب کرتی ہے۔ کبھی اپنے ملازم للو کو آواز دیتی ہے اور کبھی اس کے کام میں کیڑے نکالتی ہے کبھی گھنٹی ڈھونڈ نے کے لیے زور زور سے چلاتی ہے۔ کبھی میاں سے کہتی ہے کہ للو آکر تیرے پیر دبا دیگا۔ دروازہ کٹھکٹھاتا ہے تو بیگم پھر چلانے لگ جاتی ہے ادھر بچہ صحن میں کھلونا غاڑی چلا چلا کر شور کرتا ہے۔ بیگم اسے ڈانتی ہے غرض صاحب خانہ کو ان عجوہات کی بنا پر گھر پر سکون نہ مل سکا۔
صاحب خانہ نے آرام کیلئے گھر کی نسبت دفتر کو کیوں ترجیح دی؟
صاحبہ خانہ نے آرام کے لئے گھر کی نسبت دفتر کو ترجیح اس لیے دی کہ گھر میں سب سے زیادہ شور غل بیگم صاحبہ مچاتی رہیی تھیں۔ کبھی للو کو آواز دے رہی تھی کبھی گھنٹی تلاش کر نے لئے اپنے آپ بڑبڑا رہی تھی۔ کبھی سقے کو دروازے کٹھکھٹا نے اور دیر سے آنے پر کوس رہی تھی اور کبھی بچے کے صحن میں کھلونے گاڑی چلانے پر اسے ڈانٹ پلارہی تھی اس وجہ سے صاحبہ خانہ آرام و سکون کی تلاش میں گھر سے نکل کر دفتر جانے لگا کیو نکہ وہاں وہ پر سکون ماحول میں آرام کر سکتے تھے۔
اس ڈرامے سے بیگم صاحبہ کی شخصیت کے کون کون سے پہلو نمایا ں ہوتے ہیں؟
اس ڈرمے سے بیگم صاحبہ کی شخصیت کھول کر سامنے آجاتی ہے۔ کہ وہ حد درجہ با تونی عورت ہے۔ بات بات پر نوکروں کو ٹوکنا، ہر کام میں کیڑے نکالنا اور بلا وجہ شوروغل اس کی عادت ثانیہ بن چکی ہے۔ مریض کو آرام کی ضرورت ہے جبکہ وہ بار بار کمرے میں مریض کی تکلیف میں اضافہ کرتی ہے۔