کے پی کے نہم کلاس اُردو غزل نمبر 2 حیدر علی آتش مختصر سوال جواب
KPK 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish Short Questions with answers are combined for all 9th class (Matric /ssc) Level students. Here You can prepare all Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short question in unique way and also attempt quiz related to this Ghazal. Just Click on Short Question and below Answer automatically shown. After each question you can give like/dislike to tell other students how its useful for each.
Class/Subject: 9th Class Urdu
Ghazal Name: Haidar Ali Aatish
Board: All KPK Boards
- Malakand Board 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short questions Answer
- Mardan Board 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short questions Answer
- Peshawar Board 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short questions Answer
- Swat Board 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short questions Answer
- Dera Ismail Khan Board 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short questions Answer
- Kohat Board 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short questions Answer
- Abbottabad Board 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short questions Answer
- Bannu Board 9th Class Urdu Ghazal 2 Haidar Ali Aatish short questions Answer
Helpful For:
- All KPK Boards 9th Class Urdu Annual Examination
- Schools 9th Class Urdu December Test
- KPK 9th Class Urdu Test
- Entry Test questions related Urdu
کے پی کے نہم کلاس اُردو غزل نمبر 2 حیدر علی آتش مختصر سوال جواب
پہلی غزل کے قوافی لکھیں۔
فسانہ۔ غائبانہ
۔ خزانہ۔ خانہ۔ دانہ ۔ زمانہ۔ نشانہ۔ عاشقانہ
دوسری غزل کی ردیف لکھیں۔
دوسرے غزل کی ردیف ، راہ میں ہے،
پہلی غزل کے دوسرے شعر میں قارون کا ذکر کس حووالے سے آیا ہے؟
پہلی غزل کے دوسرے شعر میں قارون کا ذکر بطور تلمیح آیا ہے جب کسی شعر میں کوئی تاریخی واقعہ، کوئی قرآنی صداقت یا علمی اصطلاح وغیرہ بیان کی جائے تو اس صنعت تلمیح کہتے ہیں۔ زیر نظر شعر میں بھی قارون کے واقعہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ قارون حضرت موسی ؑ کے زمانے میں ایک مالدار شخص تھا جس کے پاس بے حد وحساب خزانہ تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اسے خزانہ سمیت زمیں میں دھنسا یا۔ شاعر کے خیال میں اب قارون کا وہی خزانہ مختلف رنگ کے پھولوں کی صورت میں ظاہر ہو ریا ہے۔ کیو نکہ زمین سے جو پھول بھی اگ آتا ہے۔ اس کی رنگت سونے کی طرح سنہری ہوت ہے۔
پہلی غزل کے پانچویں شعر کو نثر میں تبدیل کریں۔
نہ تو میرے پاس نقارہ اور جھنڈا ہے اور نہ ملک اور مال و دولت ہے۔ زمانہ ہماری مخالفت کر کے کیا حاصل کرے گا
دوسری غزل کے دوسے شعر میں کون سی خاص بات کہی گئی ہے۔
دوسری غزل کے دوسرے شعر میں یہ خااص با ت کہی گئی ہے کہ انسان کو آخرت کی فکر دنیا میں ہی کرنی چاہئے کیو نکہ دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔ انسان جو اعمال دنیا میں کرتا ہے اس کا پھل آخرت میں پاتا ہے۔ اس دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد انسان کے اعماک کا باب بند ہو جاتا ہے۔آخرت کے دفر میں اسے پھر کہیں قیام نہیں کرنا پڑے گا اور نہ انسان کو مرنے کے بعد کوئی دوسرا موقع یا مہلت دی جائے گی۔
دوسری غزل کے پانچویں شعر کی تشریح کریں۔
تشریح:
حیدر علی آتش کا یہ شعر زبان زد خاص و عام ہے اور ضرب المثل کی حیثیت رکھتا ہے کہ اے انسان تو سفر کیوں گھبراتا ہے اور کہیں آنے جانے سے کیوں کتراتا ہے کیا تجھے معلوم نہیں کہ السفر وسیلۃ الظفر کے مصداق سفر کامیابی کا ذریعہ ہے۔ کہیں تو اس بات سے تو نہیں گھبارہا کہ سفر کر داران بے شمار صعونتیں اور آزمائشیں ہیں۔ یا د رکھو اگر تو کامیابی کا خواہش مند ہے تو تجھے لازما سفر کی تیاری کرنی ہو گی۔ ایک بار تو نے کمر ہمت باند کر سفر کا ارادہ کیا۔ تو تجھے عاستے میں بے شمار لوگ ایسے مل جائیں گے جو مسافر پر جان دیتے ہیں۔ ان کی خدمت کرنا عین دین کی خدمت سمجھتے ہیں۔ اگر تو نے سفر کے دوران کہیں سستا نے اور آرام کرنے کا ارداہ کیا تو راستے میں ہزاروں درضت مل جائیں گے گے تجھے سستانے کے لیے اپنی ٹھنڈی ٹھنڈی چھاؤں پیش کریں گے۔