کے پی کے نہم کلاس مطالعہ پاکستان باب نمبر 1 پاکستان کی نظر یاتی اساس مختصر سوال جواب
KPK 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas Short Questions with answers are combined for all 9th class (Matric /ssc) Level students. Here You can prepare all Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short question in unique way and also attempt quiz related to this Unit. Just Click on Short Question and below Answer automatically shown. After each question you can give like/dislike to tell other students how its useful for each.
Class/Subject: 9th Class Pak Study
Unit Name: Pakistan Ki Nazaryati Asas
Board: All KPK Boards
- Malakand Board 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short questions Answer
- Mardan Board 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short questions Answer
- Peshawar Board 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short questions Answer
- Swat Board 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short questions Answer
- Dera Ismail Khan Board 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short questions Answer
- Kohat Board 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short questions Answer
- Abbottabad Board 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short questions Answer
- Bannu Board 9th Class Pak Study Unit 1 Pakistan Ki Nazaryati Asas short questions Answer
Helpful For:
- All KPK Boards 9th Class Pak Study Annual Examination
- Schools 9th Class Pak Study December Test
- KPK 9th Class Pak Study Test
- Entry Test questions related Pak Study
کے پی کے نہم کلاس مطالعہ پاکستان باب نمبر 1 پاکستان کی نظر یاتی اساس مختصر سوال جواب
نظریہ پاکستان کا مفہوم بیان کریں۔
نظریہ پاکستان کا مفہوم اصل میں بر صغیر کر مسلمانوں کے وہ اجتماعی سوچ اور فکر ہے جو جنوبی ایشیاء کے مسلمانوں کے لئے ایک ایسی مسلمان ریاست کا قیام چاہتے تھے جہاں وہ آزادی سے اپنی زندگی اسلام کے بنائے ہوئے سنہرے اصولوں کے مطابق گزارسکیں۔ اس مقصد کے لئے جس اجتماعی سوچ و دکر نے ان کی رہنمائی کی تھی وہ یہ تھی کہ مسلمان ہندوؤں سے الگ ایک جدا قوم ہیں۔ اس لیے ان کا اپنا ایک علیحدہ وطن ہونا چاہئیے۔ یہی قومی مقصد اور اس کو حاصل کرنے کے پیچھے کار فرما اجتماعی سوچ اصل میں نظریہ پاکستان کا صحیح مفہوم ہے۔
نظریے کے اقسام بیان کریں۔
نظریے مختلف اقسام کت ہتے ہیں۔ اس کے اہم اقسام درج ذیل ہیں۔
مذہبی نظریہ:
یہ وہ نظریہ ہے جس کی بنیاد مذہب پر ہوتا ہے اور اس کا مقصد کسی خاص مذہب کے بنیادی رہنما اصولوں کی روشنی میں ایک سماجی اور معاشرتی نظام کا قیام ہوتا ہے۔
سیاس نظریہ:
سیاس یہ وہ ہے جس کا مقصد ایک خاص قسم کا سیاسی نظام اور طرز حکومت کا قیام ہوتا ہے جو اس نظریے کے پیروکاروں کے سوچ کے مطابق ان کی زندگی میں بہتری لاسکے۔
اقتصادی نظریہ:
اقتصادی نظریہ وہ ہوتا ہے جو کسی قوم کو درپیش مواشی و اقتسادی مسائل کا حل پیش کرتے ہیں۔
دو قومی نظریے سے کیا مراد ہے؟
دوقومی نظریہ وہ نظریہ ہے جس کا تصور سب سے پہلے سرسید احمد خان نے پیش کیا کہ ہندواور مسلمان دو الگ الگ قومیں ہیں۔ ان کے درمیان ہر لحاظ سے واضح اختلافات موجود ہیں جن کی وجہ سے ان کا زیادہ عرصے تک اکٹھا رہنا ناممکن ہے۔ دو قومی نظریے کے مچابق ہندو اور مسلمان ہر لحاظ سے دو جدا جدا قومیں ہیں۔
اسلام ہمیں اقلیتوں کے ساتھ کیسے برتاؤ کی تعلیم دیتا ہے؟
اسلام ہمیں اقلیتوں کے ساتھ اچھے برتاؤ کی تعلیم دیتا ہے۔ اسلام اسلامی ریاست میں اقلیتوں کو برابر شہری حقوق کی تعلیم دیتا ہے۔ اقلیتوں کو اپنی زبان، ثقافت اور مذہبی عبادت گاہوں کے تحفظ کی تعلیم اسلام ہی ہمیں دیتا ہے۔ ان کو سیاسی، معاشی، معاشرتی اور مذہبی حقوق اسلامی ریاست کے دوسرے شہریوں کی خاطر حاصل ہوتے ہیں۔
ہندوؤں نے اردو زبان کی مخالفت کیوں کی تھی؟
ہندوؤں نے اردو زبان کی مخالفت محض اس وجہ سے کی تھ اور کرتے رہتے تھے کہ ان کے خیال میں اردو مسلمانوں کی زبان تھی۔ کیو نکہ اس میں عربی اور فارسی کے بہت ست الفاظ شامل تھے اور ہندوؤں عربی اور فارسی کو مسلمانوں کی زبان سمجھتے تھے۔ نیز اردو عربی اور فارسی رسم الخط میں لکھی جاتی تھی۔
مسلم لیگ کی قیام کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی؟
کانگریس اگر چہ ہندوؤ ں اور مسلمانوں کی یکساں نمائندہ گی کا دعویٰ کرتی تھی لیکن کانگریس پر ہندوؤں کی غلبہ کی وجہ سے ان کی پالیسیاں اور مفادات مسلمانوں کے مفادات کے یکسر منافی تھی اس وجہ سے مسلم لیگ کی قیام کی ضرورت محسوس کی گئی۔ اس کے علاوہ دوسرے وجوہات بھی تھے۔
انتھا پسند ہندو تنظمیں:
انتہا پنسد ہندوتنظہموں کی وجہ سے مسلم لیگ کی قیام کی ضرورت محسوس کی گئی۔
مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت:
مسلمانوں کے حقوق کی صحیح حفاظت کے لئے مسلم لیگ کا قیام ناگزیر تھا۔
اردو ہندی تنازعہ اور تقسیم بنگالی:
اردو مسلمونوں کی تہذیب کی پہچان تھی۔ ہندوں اس زبان کی جگہ ہندی کو رائج کرنا چاہئتے تھے۔ نیز تقسیم بنگالی مسلمانوں کے حق میں بہتر تھا اور کانگریس نے اس کی مخالفت کی تھی۔ ان وجوہات کی وجہ سے مسلم لیگ کے قیام کی ضرورت محسوس کی گئی۔
نہرورپورٹ مسلمونوں کی سیاسی سوچ پر کس طرح اثر انداز ہوئی؟
نہرو رپورٹ ۸۲۹۱ء میں پیش کی گئی تھی۔ اس رپورٹ کے سفارشات مسلموں کی خواہشات اور ان کے مفادات کے سراسر منافی تھے۔ اس رپورٹ نے ہندو مسلم اتحاد کے امکان کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا اور یہ مسلمونوں کی سیاسی سوچ پر اس طرح اثر انداز ہوئی کہ مسلمانوں کو احساس ہوا کہ ہندواکثریت کت تحت متحد ہ ہندوستان میں مسلمانوں کے مفادات کو تحفظ ناممکن ہے۔ اس تاریخی مقام سے دو قومی نظریہ سے نظریہ پاکستان نے جنم لیا اور دونوں کے راستے جدا ہوئے جوقیام پاکستان پر منتج ہوئے۔
قرارداد لاہور کب پیش کی گئی اور اس میں کیا مطالبہ کیا گیا؟
قراداد لاہور ۳۲ مارچ ۰۴۹۱ ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے لاہور میں منعقد اجلاس میں پیش کی گئی۔ اس اجلاس میں مسلمانان ہند نے آل انڈیا مسلم کے پلیٹ فارم سے ہدنوستان میں علیحدہ اسلامی مملکت کے قیام کا مطالبہ کیا۔
نظریہ اور دوقومی کرداد کا آپس میں کیا تعلق ہے؟
نظر یہ اور دوقومی کرداد کا آپس میں گہرا تعلق ہے کیونکہ نظریاتی قوم کے افراد اپنے کردار کی تشکیل میں اپنے نظریے سے رہنمائی لیتے ہیں۔ ققومی کردار میں متعلقہ نظریہ کا واضح جھلک موجود ہوتا ہے۔ نظریہ قومی کردار کے لئے بنیاد کا کام دیتا ہے۔
ہمارا قومی کردار کیسا ہونا چاہئے؟ تین نکات بیان کریں۔
۱۔ وطن سے محبت:
ہمارے قومی کردار میں اپنے وطن سے محبت ہونی چاہئے اور یہ کہ نظریہ پاکستان کے مقاصد کے حصول کے لیے ہر قسم کی قربانی دینی چاہیے۔
۲۔ قومی مفادت کو ترجیح:
ہمارے قومی کردار میں ریاست پاکستان کے مفاد کو اپنے ذاتی، علاقائی اور صوبائی مفادات پر ترجیح دینی چاہیے۔
مذہبی رواداری:
ہمارے کردار میں مذہبی رواداری ہونی چاہیے اور اس حوالے سے ہمیں مذہبی منافرت، فرقہ پرستی، صوبائی اور لسانی عصبیت پھیلانے سے ہوشیار رہنا چاہیے تاکہ ہماری اولین اور بنیادی سناخت یعنی پاکستان قومیت کے تصوراکو کویہ نقصان نہ پہنچے۔
It is very helpful for me
Ian thankful to you for this
It is so helpful for me.
I am very thankful to you