کے پی کے نہم کلاس اسلامیات سبق نمبر 11 احادیث مختصر سوال جواب

KPK 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees Short Questions with answers are combined for all 9th class (Matric /ssc) Level students. Here You can prepare all Islamyat Lesson 11 Ahadees short question in unique way and also attempt quiz related to this Lesson. Just Click on Short Question and below Answer automatically shown. After each question you can give like/dislike to tell other students how its useful for each.

Class/Subject: 9th Class Islamyat

Lesson Name: Ahadees

Board: All KPK  Boards

  • Malakand Board 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees short questions Answer
  • Mardan Board 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees short questions Answer
  • Peshawar Board 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees short questions Answer
  • Swat Board 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees short questions Answer
  • Dera Ismail Khan Board 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees short questions Answer
  • Kohat Board 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees short questions Answer
  • Abbottabad  Board 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees short questions Answer
  • Bannu Board 9th Class Islamyat Lesson 11 Ahadees short questions Answer

Helpful For:

  • All KPK Boards 9th Class  Islamyat Annual Examination
  • Schools 9th Class Islamyat December Test
  • KPK 9th Class Islamyat Test
  • Entry Test questions related Islamyat

کے پی کے نہم کلاس اسلامیات سبق نمبر 11 احادیث مختصر سوال جواب

رشوت لینے اور دینے کے بارے میں اپنے خیالات لکھیں ۔

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ رشوت دینے والا اور رشوت لینے والا دونوں جہنمی ہیں۔
اس حدیث میں رشوت ستانی جیسی لعنت اور برائی کی مذمت کی گئی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی ناجائز کام نکالنے کے لیے روپے نذرانےکے طور پر دیئے جائے۔یہاں پر روپے دینے والا اور لینے والا دونوں گناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں اور دونوں ہی سزاکےحقدارہیں۔
آج کل ہمارامعاشرہ جن بے شمار برائیوں اور خرابیوں میں گرا ہوا ہےان میں رشوت ستانی کی لعنت سرفہرست ہے کسی بھی محکمے میں چلے جائیں تو رشوت کے بغیر کام نہیں ہوتا۔ کام میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالی جاتی ہے لوگوں کو بے جا تنگ کیا جاتا ہے اور وہ مجبور ہوکررشوت سے کام چلاتے ہیں۔ اس طرح بعض لوگ سرکاری ملازمین کو رشوت کی ترغیب دیتے ہیں اور ان سے غلط اور ناجائز کام نکلواتے ہیں۔ اس طرح معاشرے کا امن وچین اور سکون تباہ ہوکر رہ جاتاہے۔اور طرح طرح کی برائیاں جنم لیتی ہیں عوام کا ضمیر مردہ اور روح گندی ہو جاتی ہے۔ اخلاقی اقدار تباہ ہو کر رہ جاتی ہے۔

سب افضل ذکر اور بھترین دعا کے بارے میں تفصیلی نوٹ لکھیں؟

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ سب سے زیادہ فضیلت والا عمل لا الہ الا اللہ ہے جبکہ بہترین دعا استغفار ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث مبارکہ کے دو حصے ہیں پہلے حصے میں سب سے زیادہ فضیلت والے عمل کا ذکر ہے جبکہ دوسرے حصے میں سب سے زیادہ فضیلت والی دعا کا ذکر ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لا الہ الا اللہ کو سب سے زیادہ فضیلت والا عمل قرار دیا ہے کیونکہ اس میں اللہ تعالی کی توحید کا بیان ہے یعنی یہاں ہم اس بات کا یقین کرتے ہیں۔ کہ اللہ ایک ہے۔ وہ رحیم و کریم ہے۔ وہ نہ کسی کا بیٹا ہے۔اور نہ کسی کا باپ۔ اللہ تعالی کے سوا کوئی عبادت اور بندگی کے لائق نہیں۔تمام ہستیاں اس کی محتاج ہیں۔ سب ایک اللہ سے مانگتے ہیں۔ وہ جسے چاہے بادشاہ بناتا ہے اور جسے چاہے غلام بنا دیتا ہے۔ وہ اپنے صفات ذات اور افعال میں یکتا اور بے مثل ہے۔ توحید کے بارے میںاللہ تعالٰی خود فرماتا ہے کہ لا الہ الا اللہ میرا قلعہ ہے اور جو میرے قلعے میں داخل ہوگیا وہ میرے عذاب سے بچ گیا۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے استغفار کو سب سے زیادہ فضیلت والی دعا کر دیا ہے۔ اس کے معنی اپنے گناہوں کی معافی مانگے ہیں۔گناہ سے مراد اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کی خلاف ورزی اور ان کی قائم کردہ حدود سے تجاوز کرنا ہے۔اللہ تعالٰی بہت ہی رحیم و کریم ذات ہے اگر کسی سے غلطی سرزد ہو جائے اور وہ اللہ تعالی سے معافی مانگے تو اللہ تعالی اس کی بخشش فرماتا ہے۔ ارشادباری تعالٰی پر ہے کہ،اور اپنےپروردگار سے مغفرت چاہو اور اس کے آگے توبہ کروبلاشبہ تمہارارب بڑےرحم والااور محبت کرنے والا ہے۔

علم کا حاصل کرنا ہر مرد اور خاتون نے مسلمان پر فرض ہے اس حدیث کی تشریح لکھیں ۔

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے
طلب العلم فريضه على كل مسلم
علم کی طلب ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے .
اس حدیث میں علم کی اہمیت بیان کی گئی ہے علم کے معنی ہیں دونوں ایک کامیاب مسلمان کے لیے دو طرح کے علوم جاننا ضروری ہے
ایک قسم کو دنیا روحانی علم کہتے ہیں جس کی بدولت انسان کو یہ پتہ چل جاتا ہےکے اس کا خالق اور مالک کون ہے ہے یہ کائنات کیوں پیدا کیا گیا انسان کو دنیا میں کس مقصد کے لیے بھیجا گیا ہے توحید کیا ہے آخرت کیا ہے جزا و سزا سے کیا مراد ہے ہے آخرت کی زندگی حاصل کرنے کے لئے انہیں کیا کرنا ہے
دوسرے قسم کے علوم کو دنیاوی علوم و فنون کہتے ہیں. اگر مسلمان دینی علم کے ساتھ ساتھ دنیاوی علوم بھی حاصل کریں تو وہ جدید علوم و فنون سائنس اور ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کریں گے.دشمن کا مقابلہ کر سکیں گے اور اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے قابل ہو جائیں گے.
اللہ تعالی علم کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جاننے والے اور نہ جاننے والے کبھی برابرنہیں ہوسکتے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم علم کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ علم حاصل کرو خواہ اس کے لیے تمہیں چین تک جانا پڑے۔
ایک اور موقع پر فرمایا پنگوڑے سے لے کر قبر تک علم حاصل کرو۔
علم کی اہمیت کا اندازہ ہم جنگ بدر کے قیدیوں کے حوالے سے بھی لگا سکتے ہیں جوقیدی فددیہ ادا کرنےسے قا سر تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی رہائی کے لئے یہ شرط عائد کی کہ اگر وہ مسلمانوں کو لکھنا پڑھنا سکھا دیں تو ان کو رہا کر دیا جائے گا۔

مومن کے اخلاق کیسے ہونے چاہیے ؟نوٹ لکھیں۔

ان اکمل المؤمنين ايمانًا احسنهم خلقًا
یقین مومنوں میں سے کامل ترین ایمان والا وہ ہے جو ان میں اخلاق کے لحاظ سے سب سے بہتر ہے۔
ہے ہے ہے اللہ تعالی نے انسان کو اس دنیا میں اپنا خلیفہ بنا کر بھیجا ہے کہ سنہ کی فہرست بھی قرآن حکیم میں بیان کر دی ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے حسن کی عملی مثال ہے اسلام کا نظریہ اخلاق یہ ہے کہ ہر مسلمان ایسے اخلاق حسنہ سے متصف ہوجائے کہ اللہ تعالی کا خلیفہ کہا جاسکے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت علی صاف اور کمالات کا مجموعہ تھی اگر ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق حسنہ کی پیروی کرے تو ہم ایمان اور کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں اور دوزخ کے عذاب سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔

قرآن مجید کی تعلیم کی اہمیت بیان کریں ۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے.
خيركم من تعلم القران وعلمه
تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا۔
اس حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں تعلیم قرآن کی فضیلت اور اہمیت بیان کی ہے کہ وہ بہترین شخص ہے جو قرآن سیکھتا ہے، قرآن ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اس میں زندگی کے راہنما اصول بیان کئے گئے ہیں۔ یہ ہر لحاظ سے مکمل ہے اور قیامت تک کے لوگوں کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔
اس طرح جو شخص کسی دوسرے مسلمان کو قرآن سیکھائے گا تو بھی یہ شخص بہت بہترین ہے۔ ایسا کرنے سے قرآن کی تعلیم پھیلتی جائے گی اور ہر ایک قرآن کی علم وروشنی سے منور ہوتا جائے گا۔ ہر ایک کو یہ پتا چل سکے گا کہ اس کی زندگی کا مقصد کیا ہے؟ یہ دنیا عورت کس لئے پیدا کئے گئے ہیں اور انسان کو اس سلسلے میں کس قسم کی طرززندگی گزارنی ہے۔
قرآن کی فضیلت بیان کرتے ہوئے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی اس کتاب کے ذریعے قوم کو بلند کرتا ہے تو دوسری قوم کو پسند کرتا ہے.
ایک اور جگہ فرماتے ہیں کہ جو شخص قرآن کو پڑھے اور جو چیز اس میں ہے اس پر عمل کرے تو قیامت کے روز اس کےماں باپ کو تاج پہنایا جائے گا.
ایک اور جگہ فرماتے ہیں کہ سورت یاسین قرآن پاک کا دل ہے جو شخص اسے پڑھے اس کے لئے دس قرآن مجید پڑھنے کا ثواب رکھا جاتا ہے۔

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button