کے پی کے نہم کلاس اُردو سبق نمبر 8 غلام مختصر سوال جواب
KPK 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam Short Questions with answers are combined for all 9th class (Matric /ssc) Level students. Here You can prepare all Urdu Lesson 8 Ghulam short question in unique way and also attempt quiz related to this Lesson. Just Click on Short Question and below Answer automatically shown. After each question you can give like/dislike to tell other students how its useful for each.
Class/Subject: 9th Class Urdu
Lesson Name: Ghulam
Board: All KPK Boards
- Malakand Board 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam short questions Answer
- Mardan Board 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam short questions Answer
- Peshawar Board 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam short questions Answer
- Swat Board 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam short questions Answer
- Dera Ismail Khan Board 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam short questions Answer
- Kohat Board 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam short questions Answer
- Abbottabad Board 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam short questions Answer
- Bannu Board 9th Class Urdu Lesson 8 Ghulam short questions Answer
Helpful For:
- All KPK Boards 9th Class Urdu Annual Examination
- Schools 9th Class Urdu December Test
- KPK 9th Class Urdu Test
- Entry Test questions related Urdu
کے پی کے نہم کلاس اُردو سبق نمبر 8 غلام مختصر سوال جواب
غلام، صاحب خانہ کے گھر کیسے پہنچا؟
غلام صاحب خانہ کے گھر اس طرح پہنچا کہ ایک دن بقول غلام اسے کسی نے سڑک کے کنارے ایک مکان میں لا نٹھا یا جو کہ دراصل ایک یتیم خانہ تھا۔ایک دن وہاں صاحب خانہ آئے، اسے اپنے لیے کسی یتیم کڑکے کی تلاش تھیی۔ انہوں نے یتیم خانے کے منتظمین سے کوئی تحریک وغیرہ لکھی۔ اس کے بعد غلام کو گاڑی میں بٹھا کر گھر لائے جہاں وہ صاحب خانہ کے گھر مستقلا رہنے لگے۔
پہلے دن غلام کے دستر خوان پر کھانا کھانے کی کیفیت اپنے الفاظ میں لکھیں۔
غلام کو یتیم خانے سے گھر لایا گیا۔ اسے نہلا دھلا کر نئے پکڑے پہنادیے گئے۔ کھانے کے وقت غلام کو بھی دسترخوان پر بٹھا دیا گیا۔ یہ غلام کی زندگی کا پہلا دن تھا کہ اسے دستر خوان پر کھانا نصیب ہوا۔ کھانا بڑے مزے کا تھا اس لیے وہ بے تاب ہو کر کھانے پر ٹوٹ پڑا جب پیٹ تن کر نقارہ ہو گیا۔ اس وقت کہیں جا کر کھانے سے ہاتھ اٹھایا۔
کھانے کے بارے میں صاحب خانہ کس مزاج کی تھی؟
کھانے کے بارے میں صاحب خانہ بہت محتاج مزاج کی تھیں۔ وہ اس با کا بہت زیادہ خیال رکھتی تھی کہ کہیں غلام زیادہ کھانے سے بد ہضمی کا شکار نہ ہو جائے اس لیے غلام کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ جو بھی کھائے وہ بیگم صاحبہ کے سامنے کھائے تاکہ غلام کا ہاضمہ زیادہ کھانا کھانے کی وجہ سے خراب نہ ہو۔
غلام کھانے کو گھورتا، تو اسے کیا فائدہ ملتا تھا؟
غلام کے بارے میں گھر میں مشہور ہو گیا تھا کہ وہ کھانے کے داران جس کو بھی گھور کر دیکھتا ہے تو اسے نظر لگ جاتی ہے۔ غلام نے اس شہرت کا فائدہ یوں اٹھانا شروع کیا کہ گھر کا جو بھی فرد کھانا کھاتا تو غلام اسے گھورنا شروع کر دیتا نتیجتا اسے بھی کھانے میں شامل کیا جاتا اور اس طرح گھر میں جو بھی تعمت آتی، اس میں تھوڑا بہت غلام کو ضرور مل جاتا تھا۔
غلام کے سر پر استر ا پھرتا، تو گھر والے اس سے کیا سلوک کرتے تھے؟
جمعہ کے جمعہ گھر میں دوسرے بچوں کے ساتھ ساتھ غلام کی بھی ڈنڈ کی جاتی تھی۔ اس دن غلام کے سر بر جب استرا پھرتا، تو اس کے لیے قیامت کے دن آجاتے جس کے اس سے نکلتا، اسی نے چانٹا رسید کیا اور تو اور بڑے سرکار بھی مذاق میں جلتے چلتے دو ایک چانٹے ضرور رسید کر دیا کرتے تھے۔
جب ماما گھر میں آئیں تو دستر خوان پر چیزیں کیوں کم ہونے لگیں؟
صاحبہ خانہ کے گھر میں ماما کو ملازمت مل گئی۔ وہ فطرتا چورا ور ہاتھ تیز تھیں۔ جب سے وہ گھر میں آئی تھی، دستر خوان پر چیزیں کم ہونے لگیں۔ اسے ذر ا بھی موقع ملتا تو دیکھتے ہی دیکھتے کھانے پینے کی چیزیں غائب کر دیتی تھیں۔ اس کی چوری صرف کھانے پینے کی اشیاء تک محدود نہیں تھی بلکہ اسے گھر میں جو بھی چیز مل تھی، اٹھا دیتی تھیں۔
ماما کی بیٹی کیسے پکڑ گئیں۔
ماما کی بیٹی کے پکڑنے کا واقعہ کچھ یوں تھا کہ ایک دن غلام نے ماما کے لیے چمیا کلی چوری کی۔ ماما نے اسے پوٹلی میں باندھا جب وہ باہر جانے لگیں تو دروازے پر کھڑے سپاہی نے تلاشی لینے پر اس سے چمپا کلی بر آمد کی۔ ماما خوب زوروشور سے چیخنے چلانے لگیں۔ قریب ہی اس کا گھر تھا۔ اس کا شور غل سن کر اس کی بیٹی سمجھ گئی کہ اس کی ماں کی چوری کھل گئی ہے لہٰذا وہ اپنے گھر سے دوسرا چور ہ شدہ سامان نکال کر جانے لگیں کہ سپاہی نے اسے گرفتار کر لیا اس طرح ماما کی بیٹی پکڑی گئیں۔
بے سہارا بچوں سے برا سلوک کیا جائے، تو ان میں کیسی عادتیں پروان چڑھتی ہیں؟
یتیم اور بت سہارا بچوں سے برا سلوک کیا جائے، تو ان میں چوری، دروغ گوئی اور بد اخلاقی جیسی بری عادتیں پروان چڑھتی ہیں۔ چونکہ ایسے بچے والدین یا سرپرست سے محروم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ احساس محرومی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسے بچے ہماری توجہ اور ہمدردی کے مستحق ہوتے ہیں۔