کے پی کے نہم کلاس اُردو سبق نمبر 5 نصوح کا خواب مختصر سوال جواب

KPK 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab Short Questions with answers are combined for all 9th class (Matric /ssc) Level students. Here You can prepare all Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short question in unique way and also attempt quiz related to this Lesson. Just Click on Short Question and below Answer automatically shown. After each question you can give like/dislike to tell other students how its useful for each.

Class/Subject: 9th Class Urdu

Lesson Name: Nasooh ka Khwab

Board: All KPK  Boards

  • Malakand Board 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short questions Answer
  • Mardan Board 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short questions Answer
  • Peshawar Board 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short questions Answer
  • Swat Board 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short questions Answer
  • Dera Ismail Khan Board 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short questions Answer
  • Kohat Board 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short questions Answer
  • Abbottabad  Board 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short questions Answer
  • Bannu Board 9th Class Urdu Lesson 5 Nasooh ka Khwab short questions Answer

Helpful For:

  • All KPK Boards 9th Class  Urdu Annual Examination
  • Schools 9th Class Urdu December Test
  • KPK 9th Class Urdu Test
  • Entry Test questions related Urdu

کے پی کے نہم کلاس اُردو سبق نمبر 5 نصوح کا خواب مختصر سوال جواب

نصوح نے جواب میں جس عدالت کو دیکھا، اس کی کیفیت اپنے الفاظ میں لکھیں؟

نصوح نے جواب میں ایک عدالت کو دیکھا کہ وہاں حاکم کچہری کی ایسی شان اور اس کا ایسا عب و دبدبہ ہے کہ ہزاروں لاکھوں کی موجودگی کے باوجود تمام لوگ بالکل خاموش بیٹھے ہیں جیسے کسی کے منہ میں زبان نہیں ہے۔ اس عدالت میں کسی کی یہ برأت نہیں کہ وہ روپے پیسے کے زورسے یا کسی سفارش کے بل بوتے پر اپنا کام ناجائز طور پر نکال سکے۔

نصوح نے جواب میں اپنے والد کو کہاں دہکھا؟

نصوح نے جواب میں اپنے والد کو قید خانے میں دہکھا جو حوالاتوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔ یہ سب کلوگ حوالات میں اس لیے بند کیے گئے تھے کہ ان کو اپنے اعمال کا حساب کتاب دینا تھا۔ نصوح کا والد بھی اپنی باری کا منظر تھا اور گناہوں سے بھرے اپنے اعمال نامے پر سوچ رہا تھا کہ نجانے اس کا کیا نتیجہ بر آمد ہو۔

باپ نے اپنے اعمال نامے کے بارے میں بیٹے سے کیا کہا؟

نصوح نے اپنے باپ کو حوالات میں بیٹھے دیکھا جو اعمال نامے کے حساب کتاب کا منظر تھا۔ نصوح کے باپ نے اپنے اعمال نامے کے بارے میں بیٹے سے کہا کہ میرے گناہ ایک دو نہیں، سیکڑوں پزاروں ہیں، دیکھو یہ میرا اعمال نامہ کیسی رسوائی سے بھرا ہوا ہیاور میں اس کو دیکھ کر سخت پریشان ہوں کہ کیا جواب دوں گا اور کون سی وجہ اپنی برأت کی پیش کروں گا

اس اعمال نامے میں کون کون سے گناہ درج تھے؟

اس اعمال نامے میں، شرک، کفر، نافرمانی، ناشکری، بغاوت، بے ایمانی، غرور، دروغ گوئی، غیبت، لالچ، حسد، مردم آزادی، نفاق، دکھاوا، دنیا کی محبت، جیسے ھناہ تھے۔

نصوح کے باپ کے خلاف کون کون گواہی دینے پر آمادہ تھے؟

انسان زندگی میں جو عمل کرتا ہے کراما کاتبین اس کے ہر عمل کو اس کے اعمال نامے میں درج کرتے ہیں قیامت کے دن وہی اعمال نامہ پیش ہو گا اور انسان کے اعضاء خود اس کے خلاف گواہی دیں گے۔ نصوح کے باپ کو بھی وہی معاملہ در پیش تھا۔ اس کے خلاف کراما کاتبیبن، خود اس کے اعضاء جیسے ہاتھ، پاؤں، آنکھ، کان وغیرہ گواہی دینے پر آمادہ تھے۔

ہمسائے کو سزا سے رہائی کیسے ممکن ہوئی؟

ہمسائے پر بہت سے الزامات تھے۔ اس کی رہائی ناممکن تھی مگر اس کے وارثین اور پس ماندگان اللہ تعالیٰ کے سامنے گڑ گڑا کر اس کی بخشش اور معافی کی فریاد کرتے رہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی فریاد قبول کرتے ہوئے میرے ہمسائے کت گناہ بخش دیے اور اس طرح وارثین کی دعا وؤں کی بدولت ہمسائے کو شرا سے رہائی ممکن ہوئی۔

اس سبق کا مرکزی خیال لکھیں۔

مرکزی خیال:
سبق، نصوح کے خواب، میں مصنف نے اس نکتے کو اجاگر کیا ہے کہ انسان کو چاہئے کہ وہ دنیا میں اچھے اعمال اور نیک اعمال کرے تاکہ اس کی دنیا اچھی اور کامیاب ہو اور مرنے کے بعد اس کی آخرت کی زندگی بھی کامیابی سے ہم کنارہ ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ انسان کو اپنی اولاد کی تربیت بھی اس طرح اسلامی خطوط پر کرنی چاہئے تاکہ وہ بھی دنیا میں نیک اور فرمانبردار بن کر رہیں اور ان کے مرنے کے بعد وہ نیک اعمال اختیار کر کے اور صدقۂ جاریہ بن کر ان کی اخروی نجات کا ذریعہ بن جائیں۔

اولاد کی اسلامی خطوط پر تربیت کیوں ضروری ہے؟

اولاد کی اسلامی کطوط پر تربیت بہت ضروری ہے کیونکہ اگر اولاد نیک ہو گی اور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو گی تو وہ نہ صرف والدین کے فرمانبردار ہوں گے بلکہ دنیا و آخرت میں بھی سرخروں ہو گے۔ اولاد کے نیک اعمال والدین کے لیے صدقہ جاریہ ہوتے ہیں جن کا ثواب والدین کو مرنے کے بعد بھی ملتا ہے۔ اس طرح نیک اولاد کی دعائیں والدین کے لیے نجات کا ذریعہ ہوتی ہیں۔

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button