کے پی کے گیارہویں کلاس اردو سبق نمبر 9 خوبصورت بلا مختصر سوال جواب

KPK 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala Short Questions with answers are combined for all 11th class(Intermediate/hssc) Level students.Here You can prepare all Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short question in unique way and also attempt quiz related to this chapter. Just Click on Short Question and below Answer automatically shown. After each question you can give like/dislike to tell other students how its useful for each.

Class/Subject: 11th Class Urdu

Chapter Name: Khubsurat Bala

Board: All KPK  Boards

  • Malakand Board 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short questions Answer
  • Mardan Board 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short questions Answer
  • Peshawar Board 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short questions Answer
  • Swat Board 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short questions Answer
  • Dera Ismail Khan Board 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short questions Answer
  • Kohat Board 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short questions Answer
  • Abbottabad  Board 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short questions Answer
  • Bannu Board 11th Class Urdu Chapter 9 Khubsurat Bala short questions Answer

Helpful For:

  • All KPK Boards 11th Class  Urdu Annual Examination
  • Schools 11th Class Urdu December Test
  • KPK 11th Class Urdu Test
  • Entry Test questions related Urdu

کے پی کے گیارہویں کلاس اردو سبق نمبر 9 خوبصورت بلا مختصر سوال جواب

ڈرامے کی تعریف کریں اور آغا حشر کا شمیری کے چند دیگر ڈراموں کے نام لکھیں۔

ڈراما کی تعریف:
ڈراما، انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ اسے انسانی زندگی کی عملی تصویر تسلیم کیا گیا ہے۔ انسانی زندگی کا کوئی پہلو بھی اس کا
مو ضوع بن سکتا ہے۔ دیگر اضناف سخن کی طرح اس کی تکمیل محض الفاظ سے نہیں ہوتی۔ اس میں کردار اور واقعات کو عملی طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ گو یا ڈراما الفاظ اور عمل کا مجموعی ہے۔ اس میں انسانی جذبات و احساسات کا اظہار گفتگو اور عمل کے ذیعے کیا جاتا ہے۔ اردو میں اسے “تمثیل ” یا “کھیل” کیتے ہیں۔
ہڈ سن کے الفاظ میں:
“ڈراما ایک نقالی ہے جو حرکت اور تقریر کے وسیلے سے کی جاتی ہے۔ ” آغا حشر کے دوسرے ڈراموں کے نام درج ذیل ہیں:
رستم و سہراب؛ صید ہوس؛ پہودی کی لڑکی؛ خواب ہستی؛ اسیر حرص؛ نیک پروین؛ پاک دامن

بدی کی تعریف میں جو کچھ کہا گیا ہے، اسے اپنے الفاظ میں بیان کریں۔

بدی کی تعریف یہ میں کہا جاتاہے:
” برائی دنیا میں خوشیاں بانٹتی ہے۔ دنیا کی تقدیر اس کے دونوں ہاتھوں میں ہے۔ یہ اپنی سخاوت سے لوگوں کو مالا مال کر دیتی ہے۔ ان سارے مزوں کو، جن کے بہشت میں میست آنے کا آسمانی کتابوں میں ذکر ہے، اس دنیا میں فراہم کر دیتی ہے۔

شمسہ نے تو فیق سے کیا مطالبہ کیا؟

شمسہ نے توفیق سے معصوم شہزادے سہیل کو اس کے حوالے کرنے کا مطالبی کیا۔

مقضیٰ نثر کسے کہتے ہیں؟ اس سبق میں سے مْقضیٰ نثر کی کم از کم پانچ مثالیں لکھیں۔

مقضیٰ نثر ایسی نثر کو کہتے ہیں جس میں ہر فقرے کا آخری لفظ دوسرے فقرے کے آخری لفظ سے ہم قافیہ ہو مگر ہم وزن نی ہو۔
مثالیں:
۱) سنیا عاشقوں کا بازار ہے۔ اس میں کوئی تیرا خریدار ہے، کوئی میرا طلبگار ہے۔
ب) بس کر قیل و قال۔ اب دیکھ میرے عاشقوں کا حال۔
ج) میں نہیں سمجھتی، نیکی کیا چیز ہے؟ جو تجھ کو ااوع تیرے جیسے چند بے وقوف کو عزیز ہے۔
د) میں ان لوگوں میں سے نہیں ہوں، جو پیٹھ پیچھے برائی کا اظہار کرتے ہیں۔ میں بہادر ہو اور بہادر ہمیشہ سامنے آ کر وار کرتے ہیں۔
ہ) جس طرح خدا نے جسم کے لئے جان کا لیمپ جلا یا ہے۔ اسی طرح جان کے لئے ایمان کا چراغ بنایا ہے۔
و) تاج کا تابعدار ہو، ورنہ خوفناک انجام کی پیشو ائی کے لئے تیار ہع۔
ز) دیوانے! کیوں جان کر دینا کی خوشیوں سے بے زار ہے، تیری ایک ہاں پر شاہی مہربانیوں کا بادل عزت، دولت اور رحم کی بارش برسانے کے لیے تیار ہے۔

توفیق نے عورت کی تعریف کن جملوں میں کی ہے؟

توفیق نے عورت کی تعریف ان جملوں میں کی ہے:
“عورت وہ ہے، جس میں رحم ہو، شرم ہو، سچائی ہو، باوفائی ہو، پارسائی ہو، جس نے فرشتوں کی طینت اور حور کی عصمت پائی ہو”

توفیق کے کردار کے بارے میں چند سطریں لکھیں۔

توفیق کا کردار:
توفیق ایک با کردار اور نیک نہاد انسان ہے۔ وہ شیر کی طرح بہادر ہے۔ وہ انصاف پسند ہے اور حق دار کو اس کا حق دلانا چاہتا ہے۔ وہ کسی پر ظلم اور زیادتی ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔ پیٹھ پیچھے نہیں، منہ پر برائی کا اظہار کرتا اور شمسہ اور قتلوں کو شیطان سے زیادہ ایمان کے دشمن قرار دیتا ہے اس کا ایمان ہے کہ دنیا میں صرف نیکی ہی سچی اور سیدھی راہ ہے جو قبر کے دروازے سے نکامول کر قیامت کے میدان سے ہوتی ہوئی بہشت کے دربار میں پہنچاتی ہے باقی ہر ایک راہ جہنم کے اندھیرے غار میں گراتی ہے۔

''شیر لو ہے کے جال میں ہے''۔ یہاں ''شیر'' بہادر آدمی کے لیے استعارہ ہے۔ استعارے کی تعریف کریں اور مثالیں دیں۔

استعارہ کے لغوی معنی کسی سے کوئی چیز اور مانگنا ہے۔ علم بیان کی اصطلاح میں جب کسی لفظ کو حقیقی معنوں کی بجائےمجازی معنوں میں اس طرح استعمال کیا جائے کہ حقیقی اور مجازی معنوں میں تشبیہ کا تعلق پایا جائے تو اسے استعارہ کرتے ہیں.
مثلاً:بہادر آدمی کو شیرکہنا۔

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button