نہم کلاس اردو امتحان سبق نمبر 9 مختصرسوال و جواب پنجاب بورڈ

9th Class Urdu Imtahan lesson no 9 Short Question Answers Punjab Board

We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.

After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.

Here we are providing complete chapter wise Urdu questions and Answers for the 9th class students. All the visitors can prepare for their 9th class examination by attempting below given question answers.

In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section

Lahore Board 9th classes short questions Answer

Rawalpindi Board 9th classes short questions Answer

Gujranwala Board 9th classes short questions Answer

Multan Board 9th classes short questions Answer

Sargodha Board 9th classes short questions Answer

Faisalabad Board 9th classes short questions Answer

Sahiwal Board 9th classes short questions Answer

DG Khan Board 9th classes short questions Answer

Bahwalpur Board 9th classes short questions Answer

All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.

How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest

  • Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
  • You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
  • You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate. We will review all answers very carefully and also update time to time.

Now you can start your preparation here below

مضمون نگار کو امتحان سے گھبرانے والوں پر ہنسی کیوں آتی ہے۔

مضمون نگارکے نزدیک امتحان میں شر کت کے دو نتیجے سامنے آتے ہیں۔فیل یا پاس۔ یہی وجہ ہے کہ مضمون نگار کو وامتحان سے گھبرانے والوں پر ہنسی آتی ہے کہ اگر وہ اس سال امتحان میں کامیاب نہ ہو سکے تو کیا ہوا آئندہ سال امتحان میں کامیاب ہو جائیں گے۔

جوں جوں امتحان کے دن قریب آتے جا تے، مضمون نگار کے دوستوں اور ہم جماعتوں کا کیا حال ہو تا؟

جوں جوں امتحان کے دن قریب آتے جا تے،مضمون نگار کے دوست امتحان کی تیاری میں ایسا مصروف ہوتے کہ ان کے حواس اور دماغ مختل ہو جا تے اور اتنی سی صورت نکل آتی وہ شکل سے ہی پریشان دکھائی دیتے۔

مضمون نگار نے کون سا امتحان دیا؟

مضمون نگار نے “لاکلاس “کا امتحان دیا۔

مضمون نگار ن امتحان دیا تو اس کا کیا نتیجہ نکلا؟

مضمون نگار جملہ مضامین میں بُری طر ح سے فیل ہوا۔

مضمون نگار نے کے والد نے اس کس طرح تسلی دی؟

والد صاحب سمجھتے تھے کہ میرے بیٹے نے محنت تو بہت کی ہے مگر شاہد ممتحنوں نے پر چوں کی صحیح طور پر جانچ پڑ تال نہیں کی۔انھوں نے مضمون نگار کو تسلی دی کی گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔کیاہوا جو اس سال پاس نہیں ہوسکے۔آئندہ سال تم ضرور کامیاب ہو جاؤگے۔ضروری نہیں کی ہر سال ممتحن بے ایمانی کریں۔

مصنف کے نزدیک لوگ کس چیز سے گھبرا تے ہیں؟

مصنف کے نزدیک لوگ امتحان کے نام سے گھبرا تے ہیں اور جوں جوں امتحان کے دن قریب آتے ہیں وہ پر یشان ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

امتحان کے بارے میں مصنف کا کیا خیال تھا؟

مصنف پر امتحان کا زرابھی اثر نہ ہو تا تھا بلکہ اس کا جی چاہتا تھا کہ عمر امتحان ہی ہو تے جائیں۔

مصنف نے لاکلاس کا کورس کس طرح پورا کیا؟

مصنف شام کو یاروں کے ساتھ ٹہلنے نکتا۔واپسی کے وقت وہ لا کلاس میں بھی جھانک آتا۔ منشی صاحب اس کے دوست تھے اور لیکچرار صاحب پڑھانے میں مستغرق ہو تے ہیں۔اس لیے مصنف کو منشی صاحب کے پاس حاضری لگوانے کی کوئی دقت پیش نہ آتی۔مصنف نے اپنے کورس کے دو سال ایسے ہی گزارد یے۔

مصنف نے کی پڑھائی دیکھ کر اُس کے والد کا کیا خیال تھا؟

مصنف کے والد سمجھتے تھے کہ بیٹے کو پڑھنے کا شوق پیدا ہو گیا ہے۔ وہ پڑ ھ لکھ کر وکیل بنے گا اور پھر کسی زمانے میں بڑے بڑے وکیلوں کے کان کترے گا۔

مصنف کیوں خوش تھا؟

مصنف خوش تھا کہ دوسال لاکلاس میں جانا ہو گا اور دو سال تک کوئی محنت کے لیے نہیں کہے گا لیکن دو سال ایسے گزر گئے جیسے ہوا۔

والد صاحب مصنف پر کس بات پر زور دے رہے تھے؟

جب والد صاحب کو پتا چلا کہ بیٹے نے دو سال کا لا کورس پورا کر لیا ہے تو وہ بیٹے پر زور دینے لگے کہ وہ وکالت کا امتحان دے۔

مصنف نے اپنے آپ کو امتحان سے بچانے کے لیے کیا بہانہ کیا؟

مصنف سوچ رہا تھا کہ ایک بڑھیا اورایک بوڑے کو دھو کا دینا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ اس نے گھر والوں سے کہا کہ میں علٰیحدہ کمرے میں ہی پڑھ سکتا ہوں۔بچوں کے شور میں مجھ سے پڑھا نہیں جائے گا۔مصنف کا خیال تھا کہ گھر والے میر ے لیے الگ سے کمرے کا بندو بست نہیں کرسکتے اس لیے امتحان اور پڑھائی سے میری جان چھوٹ جائے گی۔

مصنف کا منصوبہ کس طرح ناکام ہوا؟

جب ما ں باپ کو معلوم ہوا کہ بیٹا الگ تھلگ رہ کر پڑھنا چاہتا ہے تو بڑی بی نے اپنا سونے کا کمرا پڑھنے کے لیے خالی کر دیا۔اس طرح مصنف کا پڑھائی سے جان چھڑانے کا منصوبہ ناکام ہو گیا۔

مصنف رات کو کتنی دیر پڑھتا تھا؟

مصنف رات کو بالکل نہیں پڑھتا تھا۔ وہ شام کو سات بجے ہی کمرا بند کر کے سو جا تا اور صبح نو بجے تک سویا رہتا۔

مصنف امتحان دینے سے کیوں گھبرارہا تھا؟

مصنف دو سال میں کچھ ہی نہیں پڑھا تھا لیکن گھر والوں کی نظرمیں ا س نے خوب محنت کی تھی۔ اُسے ڈر تھا کہ اگر میں نے وکالت کا امتحان دیا تو لازمی فیل ہو جاؤ ں گا۔یہی وجہ ہے کہ وہ امتحان دینے سے گھبرا رہا تھا۔

مضمون نگار کو امتحان سے گھبرانے والوں پر ہنسی کیوں آتی ہے؟

مضمون نگار کے نزدیک امتحان میں شرکت کے دو ہی نتیجے سامنے آتے ہیں فیل یا پا س۔ یہی وجہ ہے کہ مضمون نگار کو امتحان سے گھبرانے والوں پر ہنسی آتی ہے کہ اگر وہ اس سال امتحان میں کامیاب نہ ہو سکے تو کیا ہوا وہ آئندہ سال امتحان میں کامیاب ہو جائیں گے۔

جوں جوں امتحان کے قریب آتے جاتے،مضمون نگار کے دوستوں اور ہم جماعتوں کا کیا حال ہوتا؟

جوں جوں امتحان کے دن قریب آتے جاتے، مضمون نگار کے دوست امتحان کی تیاری میں ایسا مصروف ہوتے کہ ان کے حواس اور دماغ مختل ہو جاتے اور اتنی سی صورت نکل آتی یعنی وہ شکل سے ہی پریشا ن دکھائی دیتے۔

مضمون نگار نے کون سا امتحان دیا؟

مضمون نگار نے “لا کلاس ” کا امتحان پاس کیا۔

مضمون نگار نے امتحان دیا تو اس کا کیا نتیجہ نکلا؟

مضمون نگار جملہ مضامین میں بری طرح فیل ہوا۔

مضمون نگار کے والد نے اسے کس طرح تسلی دی؟

والد صاحب سمجھتے تھے کہ میرے بیٹے نے محنت تو بہت کی ہے مگر شاید ممتحنوں نے پرچوں کی صحیح طور پر پڑتال نہیں کی۔ انھوں نے مضمون نگار کو تسلی دی کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ کیا ہوا جواس سال تم پاس نہیں ہوسکے۔ آئندہ سال تم ضرور کامیاب ہوجاؤ گے۔ ضروری نہیں کہ ہر سال ممتحن بے ایمانی کریں۔

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button