نہم کلاسورہ انفال آیات 59 تا 64 سبق نمبر 8 مختصر سوال و جواب پنجاب بورڈ

9th Class Islamiyat Surah Anfal Ayat 59 to 64 Lesson no 8 Short Question Answers Punjab Board

We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.

After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.

Here we are providing complete chapter wise Islamiyat questions and Answers for the 9th class students. All the visitors can prepare for their 9th class examination by attempting below given question answers.

In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section

Lahore Board 9th classes short questions Answer

Rawalpindi Board 9th classes short questions Answer

Gujranwala Board 9th classes short questions Answer

Multan Board 9th classes short questions Answer

Sargodha Board 9th classes short questions Answer

Faisalabad Board 9th classes short questions Answer

Sahiwal Board 9th classes short questions Answer

DG Khan Board 9th classes short questions Answer

Bahwalpur Board 9th classes short questions Answer

All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these Online test and Short question answer series.In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.

How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest

  • Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
  • You have Green bars which are Questions of that subject Chapter.Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
  • You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate.we will review all answers very carefully and also update time to time.

Now you can start your preparation here below:

ان آیات میں جہاد کی تیاری کے بارے میں اللہ نے کیا حکم دیا؟

جواب: اللہ تعالیٰ نے جہاد کی تیاری کے بارے میں حکم دیا ہے کہ مقابلے کیلئے لڑائی سے پہلے ہی لشکر اور سازو سامان جنگ یتار رکھو۔ ایسا نہ ہو کہ دشمن حملہ کر دے اور تم لوگ جنگ کے لیے تیار نہ ہو۔ اپنے حالات کے تقا ضوں اور طریقہ جنگ کے مطابق سازو سامان ہر وقت تیار رکھو تاکہ دشمن خوفزدہ رہے اور حملہ کرنے کی جرات نہ کرے۔ جنگ کی تیاری میں وہ تمام کام شامل ہیں جن سے دشمن کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچا یا جا سکے اور اپنا مکمل دفاع کیا جاسکے۔

مندرجہ زیل عبارات کامفہوم بیان کیجیے۔

جواب:ترجمہ: اور جہاں تک ہوسکے (فوج کی جمعیت کے) زور سے گھوڑوں کے تیار رکھنے سے اُن کے (مقابلے کے) لیے مُستعد رہو کہ اس سے اللہ کے دشمنوں اور تمہارے دشمنوں اور اُن کے سوا اور لوگوں پر جن کو تم نہیں جانتے اور للہ جانتا ہے۔
مفہوم: اس آیت میں اللہ نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ جنگ ضروری سازو سامان پہلے ہے تیار رکھیں۔ عہد نبوی میں گھوڑ ے کو جنگ میں بہت اہمیت حاصل تھی اس لئے اللہ نے گھوڑے تیار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ جہاں تک ممکن ہو اپنی استعدا کے مطابق لشکر اور دیگر جنگی سامان اکھٹا کرلیں اور ایسی تیاری کریں کہ دشمن خوفزدہ رہے اور حملہ کر نے کی جرات ہی نہ کرے۔مسلمانوں کا دشمن اللہ کا بھی دشمن ہے اس لئے اس کے مقابلے کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔

مندرجہ زیل عبارات کا مفہوم بیان کیجیے۔

جواب: ترجمہ: وہی تو ہے جس نے تم کو اپنی مد د سے اور مسلمانوں (کی جمعیت) سے تقویت بخشی،اور اُن کے دِلوں میں اُلفت پیدا کع دی۔ اگر تم دُنیا بھر کی دولت خرچ کر تے تب بھی اُن کے دلوں میں الفت پیدا نہ کرسکتے مگر اللہ ہی نے اُن میں اُلفت ڈال دی۔
مفہوم: ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنے دو احسان یاد دلائے ہیں۔
۱۔ اللہ تعالیٰ نیاسلام کی تبلیغ کے راستے میں ہر موقع پر نبی کریمؐ کی مدد فرمائی،غیبی طریقوں سے بھی اور مسلمانوں کی جماعت کے زریعے بھی۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں میں باہمی اتحاد پیدا کیا اور اس متحد جماعت سے آپ کو تقویت بخشی۔
۲۔ اسلام سے قبل عرب کے لوگ جہالت وگمراہی میں غرق ہونے کی وجہ سے محبت والفت سے ناآشنا تھے۔ یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کے خلاف لڑتے رہتے تھے۔اللہ کا احسان یہ ہے کہ اس نے اس لوگوں کے دلوں میں پیار،محبت اور ایثار وہمدردی کے جذبات پیداکیے۔نسل در نسل اور صدیوں تک رہنے والے دشمنوں کے دلوں میں محبت ساری دولت خرچ کر کے بھی الفت پیدا نہ کی جا سکتی تھی۔ یہ کاپ صرف اللہ ہی کا ہے۔

مندرجہ زیل عبارات کا مفہوم بیان کیجیے۔

جواب:ترجمہ: اے نبیؐ! اللہ تم کو اور مومنوں کو جو تمہارے پیروہیں کافی ہے۔
مفہوم: اس آیت میں بیان کیا گیا ہے کہ نبیؐ اور آپﷺ کی پیروی کر نے والوں کیلئے اللہ تعالیٰ کافی ہے۔اللہ تعالیٰ کے کافی ہو نے کا مطلب ہے کہ نبی پر ایمان لانے والے صرف اللہ تعالیٰ پر بھروسا کرتے ہیں۔اسی کو اپنا کارساز مانتے ہیں اور ہر مشکل اور آزمائش کے وقت اسی کا سہارا ڈھونڈتے ہیں۔جن لوگوں کو اللہ کی نصرت اور حمایت حاصل ہو انھیں کسی اور سہارے کی ضرورت نہیں رہتی۔ایسے ہی لوگوں کیلئے اللہ تعالیٰ کافی ہے اور کوئی طاقت ان کا کچھ بگاڑ نہیں سکتی۔

ترجمہ کیجیے:

جواب: ترجمہ: اور اگر یہ لوگ صلح کی طرف مائل ہوں تو تم بھی اس کی طرف مائل ہو جاؤ۔

اُلفت کے بارے اللہ تعالیٰ نے سورۃانفال میں کیا ارشاد فرمایا؟

جواب: اُلفت کے بارے اللہ تعالیٰ نے سورۃانفال میں ارشاد فرمایا:
ترجمہ: “وہی توہے جس نے تم کو اپنی مد دسے اور مسلمانوں (کی جمعیت) سے تقویت بخشی،اور ان کے دلوں میں الفت پیدا کردی۔ اگر تم دنیابھر کی دولت خرط کرتے تب بھی ان کے دلوں میں الفت پیدانہ کر سکتے۔”

ترجمہ کیجیے:

جواب:ترجمہ: اور ان کے دلوں میں الفت ڈال دی۔

ترجمہ کیجیے:

جواب:ترجمہ: اے نبی! اللہ آپ کو اور مومنوں کو جو آپ کے پیروکار ہیں، کافی ہے۔

سورۃانفال میں کافروں کی کس غلط فہمی کا ذکر کیا گیا ہے۔

جواب: سورۃانفال میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا”اور کافر یہ خیال نہ کریں کہ وہ بھاگ نکلے ہیں وہ (اپنی چالوں سے ہم کو) ہر گز عاجز نہیں کرسکتے“۔

اگر کفار صلح کے طرف مائل ہوں توپھر کیا حکمرانی ربانی ہے؟

جواب: سورۃ انفال میں ارشاد ربانی ہے:”اور اگر یہ (کفار) لوگ صلح کی طرف مائل ہوں تو تم بھی اس کی طرف مائل ہو جاؤ اور اللہ تعالیٰ پر بھروسا رکھو،بے شک (وہ) سب کچھ سنتا اور جانتا ہے“۔

اگر کفار مسلمانوں کو فریب دینا چاہیں تو اللہ تعالیٰ کا کیا وعدہ ہے؟

جواب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:”اور اگر یہ چاہیں کی تم کو فریب دیں تو اللہ تعالیٰ تمہاری کفایت کر ے گا، اور وہی تو جس نے تم کو اپنی مدد سے اور مسلمانوں (کی جمعیت) سے تقویت بخشی۔“

سورۃانفال میں اللہ تعالیٰ نے کن لوگوں کے بارے میں فرمایا ہے کہ وہ خیال نہ کریں کہ وہ بچ نکلے ہیں؟

جواب: سورۃانفال میں اللہ تعالیٰ نے کفار کے متعلق فرمایا ہے کہ وہ خیال نہ کریں کہ وہ بچ نکلے ہیں۔

ترجمہ کریں۔

جواب:”بے شک وہ سب کچھ سنتا (اور) جانتا ہے“۔

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button