نہم کلاسورہ انفال آیات 29 تا 37 سبق نمبر 4 مختصر سوال و جواب پنجاب بورڈ
9th Class Islamiyat Surah Anfal Ayat 29 to 37 Lesson no 4 Short Question Answers Punjab Board
We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.
After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.
Here we are providing complete chapter wise Islamiyat questions and Answers for the 9th class students. All the visitors can prepare for their 9th class examination by attempting below given question answers.
In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section
Lahore Board 9th classes short questions Answer
Rawalpindi Board 9th classes short questions Answer
Gujranwala Board 9th classes short questions Answer
Multan Board 9th classes short questions Answer
Sargodha Board 9th classes short questions Answer
Faisalabad Board 9th classes short questions Answer
Sahiwal Board 9th classes short questions Answer
DG Khan Board 9th classes short questions Answer
Bahwalpur Board 9th classes short questions Answer
All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these Online test and Short question answer series.In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.
How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest
- Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
- You have Green bars which are Questions of that subject Chapter.Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
- You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate.we will review all answers very carefully and also update time to time.
Now you can start your preparation here below:
جواب: اس سبق میں تقویٰ کے مند رجہ زیل انعامات بیان ہوئے ہیں۔
۱۔ اللہ تعالیٰ تقویٰ اختیار کر نے والوں کو ممتاز کر دے گا۔
۲۔ ان کے گناہ مٹا دے گا۔
۳۔ ان کی بخشش فرما دے گا۔
۴۔ ان کے حق سے بڑھ کر ان پر فضل فرمائے گا۔
جواب: درج بالا الفاظ کا مطلب ہے:” اور نبیؐ! اس وقت کو یاد کروجب کافر لوگ آپ کے بارے میں چال چل رہے تھے۔” ان الفاظ میں ہجرت مدینہ سے قبل آپؐ کے خلاف کفار کی اس سازش کا زکر ہے جو انھوں نے دعوت اسلام کو روکنے کے لیے نبی کریمﷺ کے خلاف کی۔ جب کفار دعوت اسلامی کو دبانے اور اس کی اشاعت کوروکنے میں ناکام ہو گئے تو بالآخر ان کے سرداروں نے منصوبہ بنا یا کہ آپؐ سے نجات پانے کے لیے ضروری ہے کہ محمد ؐ کو قید کر دیں، جان سے مار ڈالیں یا جلا وطن کر دیں۔ بالآخر انھوں نے آپؐ کے قتل کامنصوبہ بنایا جس کی وجہ سے آپؐ مدینہ منورہ کہ طرف ہجرت کر گئے۔اللہ تعالیٰ نے ان لفاظ میں اسی واقعے کی طرف اشارہ فرمایاہے۔
جواب: اللہ تعالیٰ کا یہ دستور رہا ہے کہ وہ نافرمان قوم پر عذاب نازل کر کے اسے ختم کر دیتا ہے لیکن عذاب اس وقت تک نازل نہیں کر تا جب تک پیغمبر اس قوم میں موجود ہو تا ہے۔ اسی طرح مکہ کے کافروں کے عذاب کے مطالبے کے باوجودان پر عذاب اس لئے نہیں نازل ہو کہ مکہ میں رسول اکرمؐ موجود تھے اور اللہ پر ایمان لانے والے ایسے لوگ بھی تھے جو اللہ سے مغفرت طلب کر تے تھے۔
جواب: ترجمہ: اور اللہ ایسا نہ تھا کہ جب تک تم اُن میں تھے انھیں عذاب دیتا اورنہ ایسا تھا بخشش مانگیں اور انہیں عذاب دے۔
مفہوم: اس آیت کامطلب ہے کہ اللہ اس وقت تک نافرمان قوم پر عذاب نازل نہیں کر تا جب تک اس قوم کا نبی اور نیک لوگ ان میں موجود ہوں۔ یہاں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جب اللہ اس وقت تک نبی کریم ؐ اور اللہ سے بخشش طلب کر نے والے نیک لوگ کفار مکہ کے درمیان ہیں ان پر عذام نازل نہیں ہوگا۔ پیغمبر تو ویسے ہی گناہوں سے پاک ہوتا ہے اوربخشش مانگنے والوں کو للہ مغفرت کی جگہ عذاب نہیں دیتا بلکہ اپنا رحم وکرم فرما تا ہے۔
جواب: ترجمہ: جو لوگ کافر ہیں وہ اپنا مال خرچ کرتے ہیں کہ (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکیں،سوا بھی خرچ کر یں گے مگر آخر وہ (خرچ کرنا) ان کے لیے (موجب) افسوس ہو گا اور مغلوب ہو جائیں گے۔
مفہوم: ان آیات میں کفار مکہ کی طرف اشارہ ہے جنھوں نے اسلام کو ختم کر نے کیلئے مسلمانوں پر حملہ کر نے کا منصوبہ بنا یا۔اس منصوبے کی تکمیل کے لیے اُ نھوں نے بہت سامال خرچ کر کے جنگی سازوسامان اکٹھا کیا۔ مال خرچ کر نے کے باوجود جنگ بد ر میں انھیں شکست ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کی اسی طرح وہ ابھی اور خرچ کر یں گے لیکن اپنی طاقت بڑھانے کے باوجقد انھیں ناکامی کا سامنا کر نا پڑ ے گا۔
جواب۔ سورۃانفال کے مطابق تقویٰ سے مراد ہے اللہ تعالیٰ سے ڈرنا۔ اللہ کا خوف دل میں جا گزیں رکھنا اور برائی کے کوموں سے خود کو روکنا اور نیکی کی طرف بڑھنا۔
جواب۔ اگر مومنین اللہ سے ڈریں تو وہ ان کے اور کافروں کے درمیان فرق پیدا کر ے گا اور تمہارے گناہ مٹادے گا اور تمہیں بخشش دے گا۔
جواب: منکرین حق نے ہجرت کے وقت حضور ﷺ کے خلاف یہ تدبیر یں سوچی کہ وہ آپﷺ کو قید کردیں یا جان سے مار دیں یا (وطن سے) نکال دیں تو ادھر وہ چال چل رہے تھے اور اُدھر اللہ چال چل رہاتھا اور اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والاہے۔
جواب:
جواب: کافروں نے آسمان سے پتھر بر سا نے کا عذاب مانگا۔
جواب۔ اور ایسا نہ تھا کہ جب تک تم ان میں تھے انہیں عذاب دیتا۔
جواب: کافروں کی مکہ میں نماز خانہ کعبہ کے پاس سیٹیاں اور تالیاں بجا نے کر سوا کچھ نہ تھی۔ اس شوا کا مقصد یہ تھا کہ لو گو ں کے کا نوں حق کی آواز نہ پڑے۔
جواب:ترجمہ: جو لوگ کافر ہیں اپنا مال خرچ کر تے ہیں کہ (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکیں۔
جواب: کفار لوگوں کواللہ کے راستے سے روکنے کے لیے اپنا مال خرچ کرتے تھے۔
جواب: اللہ تعالیٰ قیامت کے روز کفار کو جہنم میں اور مسلمانوں کو جنت میں بھیجے گااس طرح اللہ تعالیٰ پاک اور ناپاک لوگوں کاالگ کر دے گا۔
جواب:۱۔ اللہ تعالیٰ تقویٰ اختیار کر نے والوں کو ممتاز کر دے گا۔
۲۔ تقویٰ اختیار کر نے والوں پر ان کے حق سے بڑ ھ کر فضل فر ما ئے گا۔