سورہ انفال آیات 20 تا 28 سبق نمبر 3 نہم کلاس مختصرسوال و جواب پنجاب بورڈ
9th Class Islamiyat Surah Anfal Ayat 20 to 28 Lesson no 3 Short Question Answers Punjab Board
We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.
After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.
Here we are providing complete chapter wise Islamiyat questions and Answers for the 9th class students. All the visitors can prepare for their 9th class examination by attempting below given question answers.
In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section
Lahore Board 9th classes short questions Answer
Rawalpindi Board 9th classes short questions Answer
Gujranwala Board 9th classes short questions Answer
Multan Board 9th classes short questions Answer
Sargodha Board 9th classes short questions Answer
Faisalabad Board 9th classes short questions Answer
Sahiwal Board 9th classes short questions Answer
DG Khan Board 9th classes short questions Answer
Bahwalpur Board 9th classes short questions Answer
All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these Online test and Short question answer series.In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.
How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest
- Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
- You have Green bars which are Questions of that subject Chapter.Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
- You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate.we will review all answers very carefully and also update time to time.
Now you can start your preparation here below:
جواب:
جواب۔ ان آیات میں دو طرح کی خیانت کے بارے میں بتایا گیا ہے:
۔(۱) اللہ اور رسولﷺ کی خیانت یعنی ان کی اطاعت نہ کرنا، احکامات سے منہ موڑنا اور اللہ اور رسولؐ کے حقوق ادانہ کرنا۔
۔(۲) اپنی امانتوں میں خیانت یعنی اپنے فرائض اور زمہ داریاں پوری نہ کر نا۔ اللہ نے اپنے فرائض کو احسن طریقے سے انجام دینے کا حکم دیا ہے۔
جواب: ترجمہ: کچھ شک نہیں کہ اللہ کے نزدیک تمام جانداروں سے بد تر بہرے اور گونگے ہیں جو کچھ نہیں سمجھتے۔
مفہوم:اس آیات میں منافقین کو حکم دیا گیا ہے کی یہودیوں کی طرح نہ ہو جائیں۔ یہودیوں کا طرز عمل تھا کہ وہ اپنے نبی سے کہتے تھے ہم نے آپ کی بات سن لی یعنی ہم آپ کی اطاعت و فرمانبر داری کریں گے حالانکہ وہ ہمیشہ نبی کی نافربانی کرتے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہو کہ وہ نبی کی بات سنتے ہی نہ تھے۔
جواب: ترجمہ: کچھ شک نہیں کہ اللہ کے نزدیک تمام جانداروں سے بد تر بہرے اور گونگے ہیں جو کچھ نہیں سمجھتے۔
مفہوم: اس آیات میں اللہ تعالیٰ نے بیان کیا ہے کہ جو لوگ سننے اور بولنے کی صلاحیت کو درست استعمال نہیں کرتے وہ تمام جانداروں میں سے سب سے بد تر ہیں۔ یہاں وہ لوگ مراد ہیں جو نہ حق بات کرتے ہیں اور نہ حق بات سنتے ہیں اور اللہ کی عطا کر دہ عقل وشعور کی صلاحیتوں سے کام نہیں لیتے۔ایسے لوگ جانوروں سے بھی بدتر ہیں۔
جواب: ترجمہ: اور جان رکھو کہ اللہ آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل ہو جا تا ہے۔
مفہوم: اللہ تعالیٰ کا آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل ہو نے کا مطلب ہے انسان کا ہدایت کے راستے سے بھٹک جا نا اور نیکیوں سے منہ موڑ لینا۔ انسان کا دل ایسی قوت رکھتا ہے جو است اچھے یا برے کی طرف مائل کر تا ہے۔ اگر انسان نیکی سے مسلسل منہ موڑ ے رکھے تو بھر کبھی اس کا دل نہ ہدایت حاصل کر تا ہے اور نہ نیکی کی طرف مائل ہو تو ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اللہ پھر کبھی اس شخص کو نیکی کی توفیق نہیں دیتا۔
جواب: ترجمہ: اور اس فتنے سے ڈرو جو خصوصیات کے ساتھ انھی لوگوں پر واقع نہ ہو گا جو تم میں گنہگار ہیں۔
مفہوم: اس آیات میں نیک لوگوں کو ایسی تباہی سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے۔جس کا شکار گناہگار وں کے ساتھ ساتھ وہ خود بھی ہوں گے۔ جب کسی قوم پر گناہوں کی وجہ سے تباہی آتی ہے تو نیک لوگ بھی اس کی زد میں آجاتے ہیں اس لئے انھیں چاہیے کہ وہ اپنی قوم کی حالات سے بے فکر نہ ہوں۔ لوگوں کو نیکی طرف مائل کریں اور برائیوں سے روکیں تاکہ گنا ہگار بھی ہدایت کے راستے پر آجائیں اور سب لوگ عذاب الہٰی سے بچ کر امن وسکون کی زند گی گزاریں۔
جواب: ترجمہ: اور جان رکھو کہ تمہارا مال اور اولاد بڑی آزمائش ہیں۔یہ کہ اللہ کے پاس (نیکیوں کا) بڑا ثواب ہے۔
مفہوم: مال اور اولاد ایسی چیز یں ہیں جن سے انسان بہت محبت ہو تی ہے۔ بعض اوقات انسان اولاد کی محبت میں گرفتار ہو کر ناجائز زرائع آمدنی بھی اختیار کر لیتا ہے اس ڈر سے کہ کہیں میری اولاس مفلسی کا شکار نہ ہو جائے۔ اسی طرح بعض اوقات دولت کا غلام بن کر حرام وحلال می تمیز کھو بیٹھتا ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے مال اور اولاد کو بہت بڑے آزمائش قرار دیا۔ نیک انسا ن اللہ کے دین پر قائم رہتے ہوئے ان آزمائش پر پورا اتر تے ہیں اور ان دونوں چیزوں کے سامنے اللہ کے احکامات کو فراموش نہیں کرتے۔اس کے بد لے ان لوگوں کے نیک اعمال کا للہ کے ہاں بڑا اجر ہے۔
جواب: اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو رسولاکرمﷺ کے بارے میں ارشاد فرمایا” اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسولﷺ کے حکم پر چلو اور اس سے روگردانی نہ کرو”۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو رسولﷺ کی اطاعت کے بارے میں ہدایات دیں۔
جواب: یہاں بدترین جانور سے مراد وہ لوگ ہیں جو سننے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھنے کے باوجود عقل و شعور سے کام نہ لیں۔
جواب: اگر اللہ تعالیٰ کافروں میں نیکی کا مادہ دیکھتا تو ضرور ہدایت دیتا اگر صلاحیت کے بغیر ہدایت دیتا تو وہ منہ پھیر کر بھاگ جاتے۔
جواب: مدینہ ہجرت کے بعد اللہ نے مسلمانوں کو مکہ کے بارے سورۃ انفال میں جتلایا:
ترجمہ: ” اور اس وقت کو یاد کرو جب تم زمین(مکہ) میں قلیل اور ضعیف سمجھے جاتے تھے اور ڈرتے رہتے تھے کہ لوگ تمہیں اڑا (نہ) لے جائیں (یعنی بے جان ومال نہ کر دیں) تو اس نے تم کو جگہ دی اور اپنی مد د سے تم کو تقو یت بخشی اور پاکیزہ چیزیں کھانے کو دیں تاکہ تم اس کا شکر ادا کر و”۔
جواب: ترجمہ: اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسولﷺ کی امانت میں خیانت نہ کرو۔
جواب: ترجمہ:”اے ایمان والو! نہ تو اللہ اور اس کے رسولﷺ کی امانت میں خیانت کرو ااور نہ اپنی امانتوں میں خیانت کرو”۔
جواب:سورۃانفال میں مال اور اولاد کو فتنہ قرار دیا گیا ہے۔ مال کے فتنہ سے مراد ہے کہ اگر مال ناجائز طریقے سے حاصل کیا جائے تو فتنہ ہے اسی طرح جائز طریقے سے حاصل کیا ہوا مال اگر نا جائز کاموں پر خرچ کیا جائے تو بھی فتنہ ہے۔اولاد کو فتنہ اس لیے کہا گیا کہ بعض اوقات انسان اولاد کی ضرورت پوری کرنے کے لیے ناجائز طریقے استعمال کر تا ہے اور اس کی تربیت کا حق ادا نہیں کر تا اور بعض اوقات اولاد کی محبت میں حرام وحلال کی تمیز کھو بیٹھتا ہے۔
جواب: ترجمہ: اور یہ کہ اللہ کے پاس(نیکیوں کا)بڑا ثواب ہے۔