نہم کلاسورہ انفال آیات 11 تا 19 سبق نمبر2 مختصر سوال و جواب پنجاب بورڈ

9th Class Islamiyat Surah Anfal Ayat 11 to 19 Lesson no 2 Short Question Answers Punjab Board

We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.

After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.

Here we are providing complete chapter wise Islamiyat questions and Answers for the 9th class students. All the visitors can prepare for their 9th class examination by attempting below given question answers.

In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section

Lahore Board 9th classes short questions Answer

Rawalpindi Board 9th classes short questions Answer

Gujranwala Board 9th classes short questions Answer

Multan Board 9th classes short questions Answer

Sargodha Board 9th classes short questions Answer

Faisalabad Board 9th classes short questions Answer

Sahiwal Board 9th classes short questions Answer

DG Khan Board 9th classes short questions Answer

Bahwalpur Board 9th classes short questions Answer

All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these Online test and Short question answer series.In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.

How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest

  • Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
  • You have Green bars which are Questions of that subject Chapter.Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
  • You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate.we will review all answers very carefully and also update time to time.

Now you can start your preparation here below:

اس سبق میں غزوہ بدر کے حوالے سے اللہ تعالیٰ کے کن انعامات کا زکر ہے؟

جواب: اس سبق میں مومنین کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے درجہ زیل انعامات کا زکر ہے۔
۔(۱) اللہ تعالیٰ نے تسکین کے لیے اہل ایمان پر نیند طاری کر دی تاکہ انھیں سکون مل سکے۔
۔(۲) اللہ تعالیٰ نے آسمان سے پانی بر سا یا تاکہ مجاہدین اس سے نہا کر تازہ دم ہو جائیں۔ نیز ریتلی زمین پر ان کے پاؤ ں جم جا ئیں۔
۔(۳) اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کے زریعے مسلمانوں کو تسلی اور سکون و اطمینان بخشا اور تاکید کی کہ وہ ثابت قدم رہیں۔
۔(۴) اللہ تعالیٰ نے کفار کے دلوں پر مسلمانوں کا رعب اور دہشت ڈال دی۔
۔(۵) اللہ تعالیٰ فرشتوں کے زریعے جنگ میں مدد کی۔

کفار کے ساتھ مقابلے کی صورت میں سورۃانفال کی ان آیات میں کیا ہدایات دی گئی ہیں۔

جواب: کفار کے ساتھ مقابلے کی صورت میں مسلمانوں کو درج زیل ہدایات دی گئی ہیں۔
۱۔ اگر کفار کے لشکر سے مقابلہ ہو تو ان سے پیٹھ نہ پھیر یں، یعنی ڈٹ کر مقا بلہ کریں۔
۲۔ میدان جنگ سے پیچھے ہٹنا جا ئز نہیں ہے سوائے دو صورتوں کے دشمن پروار کرنے کے لیے یا اپنے لشکر سے ملنے کے لیے۔

کفار خطاب کرتے ہوئے ان آیات میں کیا تنبیہہ کی گئی ہے؟

جواب: اللہ تعالیٰ نے کفار کو تنبیہہ کرتے ہوئے فر مایا کہ اسلام کی مخالفت سے باز آجاؤ۔ اگر تم دوبارہ مسلمان سے جنگ کرو گے تو تمہیں پھر شکست ہوگی۔ اللہ تعالیٰ ایمان کیساتھ ہے اور تمہارا بڑے سے لشکر بھی تمہیں بچا نہیں سکتا۔

مندرجہ زیل عبارات کا مفہوبیان کریں۔

جواب: ترجمہ: اے ایمان والو! جب میدان جنگ میں کفار سے تمھارا مقابلہ ہوتو ان سے پیٹھ نہ پھیر نا۔
مفہوم: اس عبارات مسلمانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ کفار سے جنگ کی صورت میں پیٹھ نہ پھیریں۔ پیٹھ پھیر نے کا مطلب ہے میدان جنگ چھوڑ کر بھاگ جانا۔ یہ عمل بزدلی کی علامت ہے۔ مسلمانوں کیلئے جنگ میں ثابت قدم رہنے کا حکم ہے اس لئے پیٹھ پھیر کر بھا گنا درست نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنے والا مسلمان کبھی بزدل نہیں ہو سکتا۔

مندرجہ زیل عبارات کا مفہوبیان کریں۔

جواب: ترجمہ: (اے محمدؐ) جس وقت تم نے کنکریاں پھینکی تھیں بلکہ تھیں۔
مفہوم: غز وہ بدر میں رسول اکرمؐ نے مٹھی بھر کنکریاں کفار کی طرف پھینک کر ان پر لعنت فرمائی۔اللہ تعالیٰ نے اس واقعے کی طرف اشارہ کرت ہوئے فر مایا ہے کہ یہ کنکریاں آپؐ نے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ نے پھینکی تھیں۔یعنی اس عمل میں اللہ تعالیٰ کی رضا شامل تھی اور کفار پر اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی تھی۔

مندرجہ زیل عبارات کا مفہوبیان کریں۔

جواب: ترجمہ: اور تمہاری جماعت خواہ کتنی ہی کثیر ہو تمہا رے کچھ کام نا آئے گی۔
مفہوم: اللہ تعالیٰ نے جنگ بدر کے موقع پر کفار کو خبر دار کیا کہ وہ مسلمانوں سے جنگ کا ارادہ کیا ترک کر دیں۔ اور اگر دوبارجنگ کیلئے زیادہ بڑا لشکر اکٹھا کر لو گے تب بھی تمھاری کثرت تمھارے کسی کام نہ آئے گی۔ ہر جنگ میں تمھیں شکست کا سامنا کر نا پڑے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ مومنوں کے ساتھ ہے۔

تر جمہ کیجیے۔

جواب: جب اس نے (تمھاری) تسکین کے لیے اپنی طرف سے تمھیں نیند (کی چادر) اوڑ ھا دی۔

غزوہئ بدر میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی تسکین کے لیے کیا انتظام فر مایا؟

جواب: غزوہئ بدر میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی تسکین کے لیے کے اُن پر نیند طاری کردی تاکہ وہ تازہ دم ہوجائیں۔

بارش کا مسلمانوں کو کیا فائد ہ ہوا؟

جواب: بارش سے مسلمانوں نے پاکی حاصل کی اور ان کے پاؤں جمنے لگے گئے کیونکہ زمین ریتلی تھی۔

ترجمہ کریں۔

جواب: ترجمہ: پس تم ان کی گردنیں اڑا دو اور ان کے ہر جوڑ پر ضرب لگاؤ۔

اللہ اور اس کے رسولﷺ کی مخالفت کی صورت میں کیا سزا دی گئی؟

جواب۔ اللہ اور اس کے رسولﷺ کی مخالفت کی صورت میں کافروں کو سخت سزا دی گئی۔ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کا ارشاد فر مایا کہ میں تمہارا ساتھ ہوں تم مومنوں کو تسلی دوکہ ثابت قدم رہیں۔میں ابھی ابھی کافروں کے دلوں میں رعب وہیبت ڈالے دیتا ہوں تو اُن کے سر مار(کر) اڑا دو اور ان کو پورپور مار کر توڑ دو۔ یہ سزا ان کو اس لیے دی گئی کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کی مخالفت کی۔ اور جو شخص اللہ اور اس کے رسولﷺ کی مخالفت کرتا ہے اللہ اسے سخت عذاب دیتا ہے۔

مومنوں کو کن دو صورتوں میں جنگ سے پیٹھ پھیر نے کی اجازت ہے؟

جواب: اللہ تعالیٰ نے سورۃ انفال میں مسلمانوں کو ان دو صورتوں میں میدان جہاد سے پیٹھ پھیر نے کی اجازت دی ہے۔
۱۔ جنگی چال کے طور پر کافر ہٹ کروار کر نے کے لیے یا اپنے دفاع کے لیے
۲۔ مرکزی لشکر سے ملنے کے لیے یعنی آدمی اکیلا کا فروں کے نر غے میں آجائے تو اپنے لشکر سے ملنے کے لیے پیٹھ پھیر سکتا ہے۔

مفہوم واضح کر یں۔

جواب: : کسی فوج سے جا ملنے کے لیے۔
مفہوم: اللہ تعالیٰ نے جنگ کی صورت میں مسلمانوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر کفار کے لشکر سے مقابلہ ہو تو ان سے پیٹھ نا پھیر یں بلکہ ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ میدان جنگ میں کسی بھی صورت پیچھے ہٹنا جا ئز نہیں سوائے دو صورتوں کے دشمن پروار کر نے کے لیے یا اپنے لشکر ملنے کے لیے،یعنی جو لشکر پیچھے آرہا ہو جنگی حکمت عملی کے تحت اس لشکر کے ساتھ ملنے کے لیے پیچھے ہٹنا جائز ہے۔

ترجمہ لکھیے۔

جواب: ترجمہ: اور(اے محمدﷺ) جب تم نے کنکریاں پھینکی تھیں وہ تم نے نہیں بلکہ اللہ نے پھینکی تھیں۔

جب رسول اللہ ﷺ نے کافروں پر مٹھی بھر کنکریاں پھینکیں تو اللہ نے کیا فر مایا؟

جواب: جب رسول اللہ ﷺ نے کافروں پر مٹھی بھر کنکریاں پھینکیں تو اللہ نے کیا فر مایا” اے محمد ﷺ جس وقت تم نے کنکریاں پھینکی تھیں وہ تم نے نہیں بلکہ اللہ نے پھینکی تھیں۔

ترجمہ کیجیے۔

جواب: ترجمہ: پس تمہارا پاس فتح آگئی۔

سورۃ انفال میں کفار سے مقابلہ کے وقت اللہ کی دو نصیحتیں تحر یر کیجیے۔

جواب: کفار سے مقابلہ کی صورت میں اللہ تعالیٰ کیدو نصیحتیں درج زیل ہیں۔
۱۔ اگر کفار کے لشکر سے مقابلہ ہو تو ان سے پیٹھ نہ پھیر یں، یعنی ڈٹ کر مقا بلہ کریں۔
۲۔ میدان جنگ سے پیچھے ہٹنا جا ئز نہیں ہے سوائے دو صورتوں کے دشمن پروار کرنے کے لیے یا اپنے لشکر سے ملنے کے لیے۔

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

One Comment

  1. کفار کے ساتھ مقابلے کی صورت میں سورہ الانفال کی آہت نمبر 11اور 16 میں کیا ہدایت دی گئ ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button