11th Class Urdu Chapter 3 Nazria-e-Pakistan Short Questions Answers
We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.
After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.
Here we are providing complete chapter wise Urdu questions and Answers for the 11th class students. All the visitors can prepare for their 11th class examination by attempting below given question answers.
In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section
Lahore Board 11th classes short questions Answer
Rawalpindi Board 11th classes short questions Answer
Gujranwala Board 11th classes short questions Answer
Multan Board 11th classes short questions Answer
Sargodha Board 11th classes short questions Answer
Faisalabad Board 11th classes short questions Answer
Sahiwal Board 11th classes short questions Answer
DG Khan Board 11th classes short questions Answer
Bahwalpur Board 11th classes short questions Answer
All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.
How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest
- Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
- You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
- You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate. We will review all answers very carefully and also update time to time.
Now you can start your preparation here below
اکبر کی بے جاروارداری اور ملکی سیاست میں ہندوؤں کے عمل دخل کی وجہ سے کافرانہ طور طریقے بڑھ گئے اور دینی معاملات میں مسلمانوں کی آزادی ختم ہو گئی اور اسلامی اقدار کمزور ہو گئیں۔
اکبر کے عہد میں جب ہندوؤں کے اثر رسوخ کے بڑھ جانے سے دینی اقدار کو نقصان پہنچا تو دین کی سر بلند ی کے لیے حضرت مجددالف ثانی ؒ اُٹھ کھڑے ہوئے اور قیدو بند کی تکلیفیں اُٹھائیں اور اسلامی اقدار کو نئے سرے سے فروغ دیا۔
حضرت مجدد الف ثانی ؒ کی جدوجہد کے نتیجے میں دوبارہ اسلامی اقدار کو فروغ نصیب ہو ا اور شاہ جہاں اور اس کے بعد اورنگ زیب اسی رنگ میں رنگ گئے اور انہوں نے دین کے خادم بن کر بہت سے اچھے اقدامات کیے۔
اورنگ زیب عالمگیر کے بعد ان کے جانشینوں کی لڑائیوں، مرہٹوں اور ہندوؤں کی سرکشی اور انگریزوں کے اثرو رسوخ کی وجہ سے انتشار بڑھ گیا، لیکن دین کی سربلندی کے لیے کوششیں جاری رہیں۔ خصوصا حید ر علی اور سلطان ٹیپو نے باطل قوتوں کا مقابلہ کیا۔
شاہ ولی اللہ اور ان کے بیٹوں نے اخلاقی اور معاشرتی برائیوں کے خاتمے کی تحریک شروع کی۔ بعد میں ان کے پوتے شاہ اسماعیل اور سید احمد بریلوی نے اس تحریک کو اگے بڑھایا۔
شروع میں خیال تھا کہ کانگرس ہندوستانیوں کی جماعت ہے اور سب کا خیال رکھے گی، مگر اس سیاسی پناہ گاہ کا سہارا لے کر ہندوؤں نے ملازمتوں پر قبضہ کیا، مسلمانوں کو کاروبار سے محروم کیا اور اردو کے مقابلے میں ہندی کو لاکھڑا کیا۔
پہلی جنگ ِ عظیم کے دوران میں ترکی نے انگریزوں کی بجائے جرمنی کی مدد کی۔ مسلمان خلیفہ اسلام کے عقیدے مند تھے اس لیے برصغیر کے مسلمانوں نے ترکی کو مالی اور طبی امداد بہم پہنچائی۔ جس کی وجہ سے انگریزوں کے دلوں میں برصغیر کے مسلمانوں کے خلاف دشمنی نے جڑ پکڑی۔
ہندوؤں نے مسلمانوں کو دوبارہ ہندو بنانے اور انہیں ختم کرنے کی تحریکیں شروع کیں، نہرورپورٹ میں مسلمانوں کی علاحدہ نمائندگی کا اصول کو ختم کیا گیا۔ صوبہ بنگال کی تقسیم منسوخ کی گئی۔ اس سے مسلمانوں میں علاحدہ وطن کے لیے تحریک پیدا ہوئی۔
23مارچ 1940ء کو قائداعظم ؒ کی صدارت میں ہونے والے مسلم لیگ کے اجلاس میں واضح طور پر مطالبہ کیا گیا کہ جن علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے وہاں ایک آزادمسلم ریاست قائم کی جائے۔ یہی اعلان قرارداد پاکستان کہلاتا ہے۔
قومیت کی تشکیل کی دو بنیادیں ہیں۔ اہل مغرب خاندانی، نسل اور قبائلی بنیادوں میں توسیع کر کے جغرافیائی حدود پر قومیت کی تشکیل کرتے ہیں جب کہ مسلمانوں کی قومیت کی بنیاد کلمہ طیبہ اور عقیدے پر ہے۔ گویا اہل مغرب کی قومیت کی تشکیل وطن پر اور مسلمان اُمت کی بنیاد لا الہ الا اللہ پر ہے اور یہ ملت کہلاتی ہے؟.
جواب: اہل مغرب کا قوم کا تصور رنگ، نسل، زبان اور جغرافیائی حدود پر ہے جب کی ملی نظریہ، عقیدے اور کلمے پر ہے اس میں نسل، قبیلے یا رنگ کے امتیازات نہیں ہیں۔
نظریہ پاکستان کا مقصد محض یہ نہیں تھا کہ یک حکومت بنائی جائے۔ مسلمانوں کی حکومتیں تو پہلے بھی موجود تھیں۔ اس کا مقصد ایک ایسی مملکت کا قیام تھا جس میں اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی بسر کی جاسکے اور عالم میں ایک مثالی مملکت کا قیام ہو۔
اس نظریے کے مطابق پاکستان کو ایک اسلامی اور فلاحی مملکت بنانا ہے۔پس ہمارا جینا اور مرنا اسلام کے لیے ہو اور قومی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دینی چاہیے اور آپس میں متحد ہو کر رہنا چاہیے۔ ہماری سیرت و کردار اسی نظریے کے مطابق ہو۔
شدھی پھر سے مسلمانوں کو ہندوبنانے کی تحریک تھی جبکہ سنگٹھن ایک لڑائی کی تیاری کی تحریک تھی۔ اس میں ہندوؤں کو لڑائی کے فن سکھائے جاتے۔ دونوں تحریکیں مسلمانوں کے خلاف تھیں۔
ڈاکٹر غلام مصطفی خان نے علی گڑھ یونیورسٹی سے ایل ایل بی، ایم اے اُردو اور ایم اے فارسی کی ڈگریا ں حاصل کیں۔
ڈاکٹر غلام مصطفی خان کو ستارہ امتیاز، نقدش ایوارڈ، اقبال ایوارڈ اور نشان سیاس جیسے اعزازات سے نوازا گیا۔
انہوں نے مذہب، پاکستانیات، ادب، تصوف اور اخلاق جیسے موضوعات پر زیادہ لکھا۔
ان کی زیادہ تر تحریریں معرب (عربی کا اثر) اور مفرس (فارسی کا اثر)ہوتی ہیں۔
عام قارئین کے لیے لکھے گئے مضامین و کتب کی زبان سادہ سلیس اور عام فہم ہے۔
انہوں نے اردو، فارسی اور انگریزی زبانوں میں سو سے زیادہ کتب تصنیف کیں۔