11th Class Urdu Chapter 2 Jhootay Admi Short Questions Answers
We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.
After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.
Here we are providing complete chapter wise Urdu questions and Answers for the 11th class students. All the visitors can prepare for their 11th class examination by attempting below given question answers.
In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section
Lahore Board 11th classes short questions Answer
Rawalpindi Board 11th classes short questions Answer
Gujranwala Board 11th classes short questions Answer
Multan Board 11th classes short questions Answer
Sargodha Board 11th classes short questions Answer
Faisalabad Board 11th classes short questions Answer
Sahiwal Board 11th classes short questions Answer
DG Khan Board 11th classes short questions Answer
Bahwalpur Board 11th classes short questions Answer
All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.
How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest
- Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
- You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
- You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate. We will review all answers very carefully and also update time to time.
Now you can start your preparation here below
ضرب المثل تو ہے کہ جھوٹے کو بات یاد نہیں رہتی، لیکن اس بارے میں عقل کہتی ہے کہ جھوٹے کا حافظہ نہ ہو تو جھوٹ کا کاروبار نہیں چل سکتا اور جھوٹ کو فروغ بھی نہیں ملتا۔
افلاطون نے حافظے کو تمام عقلی قوتوں کا دیوتا کہا ہے۔ گویا انسان میں جس قدر قابلیتیں اور مہارتیں پائی جاتی ہیں وہ سب حافظے کے بغیر ناکارہ ہیں۔ حافظہ ان تمام قوتوں کا سردار اور وہ سب اس کے ماتحت ہیں۔
حافظہ نہ رہے تو انسا ن کو وعدے یاد نہیں رہتے اور باتیں بھول جاتا ہے۔ایک ایک بات اور کہانی کئی بار دہراتا ہے۔ وہ ایک ہی کتاب کو کئی دفعہ پڑھتا ہے اور ہر دفعہ نئی سمجھ کر پڑھتا ہے۔
جھوٹو ں کی دو قسمیں ہیں، ایک یہ کہ وہ جھوٹ کو صدق دل سے سچ سمجھ کر بولتے ہیں، اور دوسرے وہ جو جانتے ہیں کہ یہ جھوٹ ہے، لیکن ان کی تمنا ہوتی ہے کہ ان کے اس جھوٹ کو سچ سمجھا جائے۔
جھوٹ کو جھوٹ سمجھ کر بولنے والے دوقسم کے لوگ ہیں ایک وہ لوگ جو سراپا جھوٹ تراشتے ہیں، جھوٹی کہانی تخلیق کرتے ہیں اور دوسرے وہ جو سچی بات پر اس طرح طمع کاری کرتے ہیں کہ وہ سچ دکھائی دے۔ دوسری قسم والے سچ کو اپنے خیال کے مطابق ڈھال لیتے ہیں۔
جو جھوٹے ایک سچی حکایت پر طمع کاری کرتے ہیں ان کے جھوٹ کی بنیاد سچ پر ہوتی ہے اور اس سچ کا عکس حافظے پر کندہ ہوتا ہے کسی بھی وقت طمع کاری ختم ہو سکتی ہے۔ جھوٹ کا لبادہ اتر سکتا ہے۔
جو لوگ جھوٹ تراشتے ہیں انہیں یہ ڈر تو نہیں ہوتا کہ طمع اترے گا اور جھوٹ پکڑا جائے گا مگر یہ خدشہ لاحق رہتا ہے کہ جھوٹ کا پتلا بنانے کی ترکیب ذہن سے اتر گئی تو قلعی کھل جائے گی۔
ایسے لوگ جو سچ اورجھوٹ کی پروا کیے بغیر لوگوں کو خوش کرنے کے لیے، ان کے مزاج کے مطابق بات کرے ہیں وہ خود کو صلح کل کہتے ہیں اور اس پر فخر بھی کرتے ہیں ان کی باتیں جھوٹ اور فریب کا پلندہ ہوتی ہیں اور سراسرنفاق۔
جو لوگ موقع محل کے مطابق جھوٹ سچ کی پرواکیے بغیر بات کرتے ہیں اور بار بار اپنی بات بدلتے ہیں، انہیں ذرابھر یاد نہیں رہتا کہ ٹھوڑی دیر پہلے کیا کہا تھا۔ ان کی ہر بات کی بنیاد ہی جھوٹ پر ہوتی ہے، اس لیے کہا جاتا ہے کہ دروغ گورا حافظہ نبا شد (جھوٹے کا حافظہ ہوتا ہی نہیں)۔
مصنف کے بقول انسان کی فضیلت بولنے کی وجہ سے ہے اور جب اس میں جھوٹ شامل ہو جاتا ہے تو پھر کوئی بات فساد سے خالی نہیں رہتی اور یہی فسادکی جڑ تمام معاشرتی کمزور یوں کا باعث بن جاتی ہے۔
جھوٹ تمام معاشرتی برائیوں کی جڑ ہے،فساد کی پوٹ ہے اور مصنف نے اسے آگ سے زیادہ بھسم کرنے والا اور تلوار سے زیادہ کاٹ رکھنے والا قرار دیا ہے۔
مصنف کے بقول، بچے جھوٹ بولیں تو ان کی گوشمالی کریں اور سرکشی اختیار کریں تو بھی انھیں سزادیں۔
بھلے لوگ شاعروں کی تعلیٰ کی طرح ہر جگہ اپنی بڑائی مبالغے کے ساتھ پیش کرتے ہیں، اور یہ مبالغہ ہی ان کی شخصیت کو داغدار کرتا ہے۔
بہت سے کھرے لوگ جھوٹ نہیں بولتے۔ البتہ پیشہ ورانہ اور کاروباری معاملات میں وہ جھوٹ بولتے ہیں۔ صرف اپنے فائدے کے لیے اور مزہ یہ ہے کہ اس جھوٹ کو وہ جھوٹ نہیں سمجھتے اور نہ عوام اس کو برا سمجھتے ہیں۔