11th Class Islamiat Chapter 4 Taruf-e-Quran-o-Hadees Short Questions Answers

We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.

After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.

Here we are providing complete chapter wise Islamiyat questions and Answers for the 11th class students. All the visitors can prepare for their 11th class examination by attempting below given question answers.

In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section

Lahore Board 11th classes short questions Answer

Rawalpindi Board 11th classes short questions Answer

Gujranwala Board 11th classes short questions Answer

Multan Board 11th classes short questions Answer

Sargodha Board 11th classes short questions Answer

Faisalabad Board 11th classes short questions Answer

Sahiwal Board 11th classes short questions Answer

DG Khan Board 11th classes short questions Answer

Bahwalpur Board 11th classes short questions Answer

All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.

How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest

  • Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
  • You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
  • You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate. We will review all answers very carefully and also update time to time.

Now you can start your preparation here below

شریعت اسلامی کے چار بنیادی ماخذ کو ن کون سے ہیں؟

ماخذ کا معنی حاصل کرنے اور پانے کی جگہ یا ذریعہ ہے۔ ان کی چار بنیادی ماخذ کی ترتیب درج ذیل ہے۔
٭ قرآن حکیم: فقہ اسلامی کا سب سے پہلا ماخذ اور دلیل قرآن حکیم ہے۔
٭ سنت: قرآنِ حکیم کے بعد فقہ اسلامی کا دوسرا بنیادی ماخذ سنت نبوی ﷺ ہے۔
٭ اجماع: اجماع کا لغوی معنی ہے: پکا ارزادہ اور اتفاق۔
٭ قیاس: قیاس کے لغوی معنی ہے اندازہ کرنا کسی شے کو اس کی مثل کی طرف لوٹانا۔

قرآن پاک کا مختصر تعارف پیش کریں

قرآن پاک کے لغو ی معنی ہیں پڑھنا۔ شریعت کی اصطلاح میں اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ آسمانی کتابوں میں سب سے آخری کتاب جو محمد ﷺ پر نازل کی گئی اسے قرآن مجید کہتے ہیں۔ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے۔ اس نے تمام پچھلی آسمانی کتابوں کو منسوخ کر دیا۔ اب تا قیامت صرف قرآن پاک کے احکامات پر ہی عمل ہو گا۔آپﷺ کا ارشاد پاک ہے۔
“تم میں سب سے بہتر شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے “۔(بخاری)

قرآن پاک کے مختلف اسماء بیان کریں؟

قرآن کریم کے پچپن نام ایسے ہیں جو خود آیات قرآنیہ سے ماخوذ ہیں۔ ان میں سے چند اسماء مبارکہ ذیل ہیں:
٭ الکتاب: حقیقی کتاب۔
٭ الفرقان: سچ اور جھوٹ میں فرق کرنے والی۔
٭ البیان: اس کتاب کی ہر تعلیم واضح ہے
٭ النور: روشنی اور ہدایت دکھانے والی۔
٭ الشفاء: روحانی شفاء اور پیغام محبت۔
٭ العلم: یہ کتاب سراپا علم و معرفت ہے۔

قرآن کا نزول کس طرح ہوا؟

قرآن پاک نزول سے پہلے لوح محفو ظ میں مکتوب تھا ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ترجمہ: “بلکہ یہ بڑی عظمت والا قرآ ن ہے۔ جو لوحِ محفوظ میں درج ہے۔”(سورۃ البروج:۱۲،۲۲)
جب آپﷺ کی عمر مبارک چالیس برس تھی غار حرا میں حضرت جبریل ؑ تشریف لائے اور لفظ اقرا ء کے ذریعے آنحضرت ﷺ کے سینہ مبارک پر قرآن نزول شروع ہوا۔ قرآن پاک کا نزول ضرورت کے بقدر مختلف اوقات میں ہوتا رہا۔ اور ۳۲ سا ل کے عرصے میں حضرت جبریل ؑ کے ذریعہ سے نازل ہوا۔ عام طور پر تین تین، چار چار آیتیں نازل ہوتیں، بعض اوقات پوری سورت بھی نازل ہو جاتی۔

قرآن پاک کی تین خصوصیات تحریر کریں۔

قرآن پاک اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب ہے جو حضور ﷺ پر نازل ہوئی۔ تین خصوصیات جو کہ درج ذیل ہیں
٭ قرآن پاک ایک جامع کتاب ہے۔
٭ قرآ ن پاک نے سابقہ تمام آسمانی کتابوں کو منسوخ کر دیا ہے۔
٭ قرآن پاک ایک عالم گیر کتا ب ہے
٭ قرآن پاک کی حفاظت کا ذمہ اللہ پاک نے خود لیا ہے۔

مکی اور مدنی سورتوں میں کیا فرق ہے؟

مکی اور مدنی سورتوں میں یوں فرق بیان کیا جاسکتا ہے؟
مکی سورتیں:
٭ مکی سورتوں سے مرادوہ سورتیں ہیں جو ہجرت مدینہ سے پہلے نازل ہوئیں۔
٭ مکی سورتوں کے نزول کا عرصہ 13 سال ہے۔
٭ مکی سورتوں کی تعداد 87ہے۔
٭ مکی سورتوں میں زیادہ تر بنیادی عقائد اور گذشتہ اقوام کے قصے بیا ن کئے گئے ہیں۔
مدنی سورتیں :
٭ مدنی سورتیں وہ ہجرت مدینہ کے بعد نازل ہوئیں۔
٭ مدنی سورتوں کے نزول کا عرصہ 10سال ہے۔
٭ مدنی سورتوں کی تعداد 27 ہے۔
٭ مدنی سورتوں میں زیادہ تر عبادت، احکامات اور حددیبان کی گئی ہیں۔

تدوین قرآن سے کیا مراد ہے؟

تدوین سے مراد جمع کرنا۔ تدوین قرآن سے مراد ہے کہ ابتداء میں قرآن پاک کتابہ شکل میں موجود نہ تھا بلکہ مختلف چیزوں پر لکھا ہوا ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے سینوں میں محفوظ لوگوں کے سینوں میں محفو ظ تھا۔ جب جنگ یمامہ میں کئی سو حفاظِ قرآن شہیدہوگئے تو حضرت عمر ؓ نے خلیفہ او ل حضرت ابو بکر صدیقؓ سے درخواست کی کہ قرآن پاک کو کتابی شکل میں محفوظ کیا جائے۔ چنانچہ ۵۷ صحابہ کرام ؓ کی مستقل کمیٹی بنائی گئی اور اس طرح اجماع صحابہ سے قرآن مجید کا ایک نسخہ تیار کروایا گیا۔

حفاظت قرآن سے کیا مراد ہے؟

قرآن کریم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ آخری الہامی کتاب ہے جو چودہ سو سال سے اپنی اصلی حالت میں لفظا ً، حرفاً اور اِعراباً موجود ہے۔ قرآن کریم کی ابتدائی آیات ہی میں قاری کو ہدایت ہی میں قاری کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اپنے دل و دماغ کو اس عمل کے لئے تیار کر لو کیونکہ:
ترجمہ: “یہ وہ کتاب ہے کہ جس میں کوئی شک نہیں “(سورۃ البقرۃ: ۲)
تمام الہامی کتب میں قرآ ن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود خدائے بزرگ و برتر نے لے رکھی ہے۔قرآن پاک میں ارشاد پاک ہے۔
ترجمہ: “اور ہم نے اس ذکر قرآن کو نازل کیا اور ہم ہی اس کے حفاظت کرنے والے ہیں “۔

حفاظت ِ قرآن کے دو اہم طریقے کون کون سے ہیں؟

اللہ تعالیٰ کی جانب سے قرآن مجید کی حفاظت کے لیے جو انتظامات فرمائے گئے ان میں سے دو اہم طریقے صدری حفاظت (سینہ بہ سینہ) اور کتابی حفاظت کے ہیں۔
٭ صدری حفاظت: ابتدائے نزول سے قرآن مجید کی حفاظت جس طرح لکھ کر ہوئی ہے اس سے کہیں زیادہ حفظ کے ذریعے ہوئی ہے سینہ حفظ کی خصوصیات صرف اسی آخری کتاب الہٰی کو نصیب ہوئی، تورات، انجیل اور دوسری آسمانی کتابوں اور صحیفوں کی حفاظت صرف سفینہ میں ہوئی، اس لیے وہ تغیر و تبدیل اور دوسرے حوادث کا شکار ہو گئیں، قرآن مجید کے سلسلے میں اللہ تعالیٰ نے رسولﷺ کو خطاب فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: میں آپ کو ایسی کتاب نازل کرنے والا ہوں جس کو پانی نہیں دھو سکے گا۔ (صحیح مسلم)
٭ کتابی حفاظت: زبانی یاد کرنے اور کرانے کے ساتھ ہی سرکار دوعالم ﷺ نے آیات کی حفاظت کے لئے کتابت لکھوانے کا بھی خوب اہتمام فرمایا نزول کے ساتھ ہی بلا تاخیر آیات قلم بند کرادیتے تھے۔ اور ارشاد فرماتے کہ اس آیت کو اس سورت میں لکھو جس میں فلاں فلاں آیتیں ہیں۔

مصحف امام سے کیا مراد ہے؟

حضرت عثمان ؓ کے دور میں قرآن پاک کا جو نسخہ تیار کیا گیا اسے مصحف ِ امام کہتے ہیں۔ اس مصحف کا حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے دور میں جمع کیے گئے مصحف سے لفظ بہ لفظ تقابل کر کے اطمینان کیا گیا۔ اس کی ساتھ نقلیں کرا کے مکہ مکرمہ، شام، یمن، بحرین، بصرہ، کوفہ اور مدینہ منورہ جیسے مرکزی مقامات پر رکھوادی گئیں۔ اس طرح عثمان ؓ اور دیگر صحابہ اکرام کی انتھک محنت کے باعث قرآن مجید ایک ہی لہجے اور لغت پر ساری دنیا میں رائج ہوا۔

ابتدائی طور پر قرآن کن چیزوں پر لکھا گیا؟

نزول قرآ ن مجید کے زمانہ میں ایجادات و مصنوعات کی کمی ضرور تھی، جس طرح آج کا غذ، قلم اور دوات کی بے شمار قسمیں دریافت ہیں، اس زمانہ میں اتنی ہر گز نہ تھیں۔ لیکن ایسا بھی نہیں کہ اس وقت کا غذ اور کتابیں دریافت نہ تھیں۔ قرآن مجید کی کتابت کے لیے بھی اس وقت کی ایسی پائیدار چیزیں استعمال کی گئیں، جن میں حوادث و آفات کے مقابلے کی صلاحیت نسبتاً زیادہ تھی، تاکہ مدتِ دراز تک محفوظ رکھا جاسکے۔ استعمال میں، اونٹوں کے مونڈھوں کی چوڑی گول ہڈیوں پر بھی لکھا گیا، چمڑوں کے کافی باریک پارچوں پر بھی قرآن پاک لکھا گیا، بانس کے ٹکڑوں پر بھی،زیادہ تر پتھروں کی چوڑی اور پتلی سلوں کو استعمال کیا گیا۔

حدیث کی تعریف اور اقسام بیان کریں؟

حدیث کے لغوی معنی ہیں خبر یا بات چیت شریعت کی اصطلاح میں حدیث وہ خبر ہے جس کے ذریعے ﷺ کا کوئی قول، فعل یا تقریر معلوم ہو۔ اس طرح حدیث کی تین قسمیں بنتی ہیں جو جہ درج ذیل ہیں۔
٭ حدیث قولی: وہ حدیث جس میں حضور ﷺ نے کسی کا م کے کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں ہدایات عطا کی ہوں یعنی اس میں حضورﷺ کی زبانی ہدایات کا ذکر ہو۔
٭ حدیث فعلی: وہ حدیث جس میں حضورﷺ کا اختیار کردہ کوئی بھی کام اور طریقہ ذکر کیا جائے۔
٭ حدیث تقریری: وہ حدیث جس میں ایسے امور کا تذکرہ ہو جو حضورﷺ کے سامنے کئے گئے اور آپ نے ان پر خاموشی اختیار کی، یعنی اگر ان امور کے بارے میں کوئی ممانعت یا وضاحت ضروری ہوتی تو آپ ضرور رہنمائی فرماتے۔ آپﷺ کا ان امور پر خاموشی رہنا ان کی تصدیق کے مترادف ہے۔

سنت سے کیا مراد ہے؟

سنت کے لغوی معنہ ہیں طریقہ یا راستہ چاہے اچھا ہو یا برا۔ شریعت کی اصطلاح میں سنت رسول کا مطلب حضور ﷺ کے اختیار کردہ امور اور آپﷺ کی ہدایات ہیں۔ جمہور محدثین کے نزدیک حضورﷺ کے جملہ اقوال، افعال، تقریرات، مغازی اور اخلاق جلیلہ کو سنت کہا جاتا ہے، حتی کہ بعثت سے قبل کے احوال بھی سنت کے ضمن میں آتے ہیں۔
آپ کا ارشاد پاک ہے: “تم پر میری سنت پر عمل کرنا لازم ہے “۔

حدیث اور سنت میں کیا فرق ہے؟

٭ حدیث:
۱۔ حدیث کے لفظی معنی بات چیت کے ہیں۔
۲۔ حدیث سے مراد آپ ﷺ کے اقوال، افعال، تقریر ات، مغازی اور اخلاق جلیلہ ہیں۔
۳۔ حدیث میں آپ ﷺ کی صرف، بعثت کے بعد کی زندگی شامل کی جاتی ہیں۔
٭ سنت:
۱۔ سنت کے لفظی معنی طریقہ کے ہیں۔
۲۔ سنت سے مراد آپ ﷺ اور آپ ﷺکے صحابہ کرام ؓ کے طور وطریقے ہیں۔
۳۔ سنت میں آپ ﷺ کی بعثت سے قبل کے احوال بھی شامل کیے جاتے ہیں۔

تدوین حدیث سے کیا مراد ہے؟

“تدوین کے لفظی معنی ہیں جمع کرنا کہ ابتداء میں احادیث رسولﷺ کو لکھنے کا رواج نہیں تھا۔ صحابہ کرام ؓ اپنے عمدہ حافظے کی بدولت احادیث سن کر یاد کر لیا کرتے تھے۔عہد صحابہ کے بعد تابعین کے دور میں بھی عام طور پر زیادہ توجہ حفظِ حدیث کی جانب رہی۔ تاہم چونکہ لکھنے کا فن عام ہو رہا تھا اس لیے اکثر لوگ اپنے طور پر احادیث لکھنے لگے تھے جب ۹۹ھ میں حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ خلیفہ بنے تو آپ نے حفاظت حدیث کی نیت سے تمام شہروں کے حکام کے نام فرامین بھیجے کہ احادیث نبویہ کو تلاش کرکے جمع کیا جائے۔ اس طرح احادیث کی تدوین کے کام پر پورے عالم اسلام میں توجہ دی گئی اور گئی۔کئی ضخیم ومستندکتب حدیث مرتب ہوئیں جن میں صحاح ستہ زیادہ مشہور ہوئیں جو مدتوں سے درسی کتابوں کے طور پر عالم اسلام میں مستعمل ہیں۔

تدوین حدیث کے تینوں ادواربیان کریں؟

تدوین حدیث کے کل تین مراحل ہیں جو اس تاریخ کو اپنے اندر سموتے ہیں کہ حدیث رسول ﷺ کس طرح مراحلہ وار تاریخی اور تحقیقی معیارات سے گذر کر ہم تک پہنچی۔ اور امین و صادق علماء کے ذریعے پہنچی جن پر اعتماد کرنا شاید اس اعتبار سے زیادہ بہتر ہے جو آج کے دور میں بد عملی، جھوٹ، منافقت اور کینہ و حسد میں ملوث جاہل و لاتعلق لوگوں پر کیا جاتا ہے۔ اس لیے تدوین حدیث کا یہ عظیم سفر اپنی پھر پور تاریخ رکھتا ہے جس سے ہر طالب علم کا آگاہ ہونا ضروری ہے۔
٭ پہلا مرحلہ: یہ عصرِ نبوی اور دورِ صحابہ کرام و تابعین ہے۔
٭ دوسرا مرحلہ: یہ دوسری و تیسری صدی ہجری کا زمانہ ہے۔
٭ تیسرا مرحلہ: امام بخاری ؒ کا زمانہ اور ان کا بعد کا زمانہ ہے۔

صحاح ستہ سے کیا مراد ہے ؟

ستہ کے معنی ہیں چھ، اور صحاح صحیح کی جمع ہے۔ صحاح ستہ سے مراد حدیث کی وہ چھ کتابیں ہیں جنھیں سند اور رواۃ کے لحاظ سے مستند اور معتبر تسلیم کیا جاتا ہے۔
صحاح ستہ مندرجہ ذیل ہیں۔
٭ صحیح البخاری: امام ابو عبیدا للہ محمد بن اسماعیل البخاری ؒ
٭ صحیح المسلم: امام مسلم بن حجاج بن مسلم ؒ
٭ جامع الترمزی: اما م ابو عیسیٰ محمد بن عیسیٰ الترمذی ؒ
٭ سنن ابوداؤد: امام ابو داؤد سلیمان بن اشعتؒ
٭ سنن نسائی: امام ابو عبدالرحمان احمد بن علی النسائی ؒ
٭ سنن ابن ماجہ: امام ابو عبداللہ محمد بن یزید ابن ماجہ ؒ

اصول اربعہ کے نام تحریرکریں؟

اصول اربعہ سے مراد یہ کتابیں ہیں جو فقہ جعفریہ کی مستند ترین ذخائر حدیث ہیں:
٭ الکافی: ابو جعفر محمد بن یعقوب الکلینی
٭ من لایحضر ہ الفقیہ: ابو جعفر محمد بن علی بن بابو یہ قمی
٭ الاستبصار: ابو جعفر محمد بن الحسن الطوی
٭ تہذیب الاحکام: ابو جعفر محمد بن الحسن الطوی

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button