11th Class Islamiat Chapter 1 Buniadi Aqayed Short Questions Answers

We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.

After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.

Here we are providing complete chapter wise Islamiat questions and Answers for the 11th class students. All the visitors can prepare for their 11th class examination by attempting below given question answers.

In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section

Lahore Board 11th classes short questions Answer

Rawalpindi Board 11th classes short questions Answer

Gujranwala Board 11th classes short questions Answer

Multan Board 11th classes short questions Answer

Sargodha Board 11th classes short questions Answer

Faisalabad Board 11th classes short questions Answer

Sahiwal Board 11th classes short questions Answer

DG Khan Board 11th classes short questions Answer

Bahwalpur Board 11th classes short questions Answer

All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.

How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest

  • Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
  • You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
  • You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate. We will review all answers very carefully and also update time to time.

Now you can start your preparation here below

:۔ اسلام کا مختصر تعارف پیش کریں؟

اسلام کے لغوی معنی ہیں حکم ماننا، سر جھکانا۔ شریعت کی اصطلاح میں انبیاء کرام کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق اللہ تعالیٰ کے جملہ احکام ماننے، اس کے سامنے گردن جھکانے اور اپنا آپ اس کے سپرد کر دینے کا نام اسلام ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔
ترجمہ: “اور ہم نے تمہارے لئے اسلام کو بطور ِ دین پسند کیا ہے۔ (المائدۃ: ۳) ”
آپ ﷺ نے حدیث جبریل میں اسلام کی یہ تعریف بیان فرمائی ہے۔
“اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو اور اگر بیت اللہ کے حج کی استطاعت ہے تو حج کرو”۔ (بخاری و مسلم)
بہترین اسلام: ارشاد نبی ﷺ ہے۔
” مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں “۔

:۔ عمل صالح سے کیا مراد ہے؟

عمل کے لغوی معنی کام کے ہیں اور صالح کا مطلب ہے نیک۔
شریعت کی اصطلاح میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت، رسالت اور آخرت وغیرہ کا زبان سے اقرار اور ان پر دل سے یقین ایمان کہلاتا ہے اور اسلام کی رو سے ایمان کی بنیاد پر اللہ تعالیٰ کے احکام بجالانے کو عمل صالح کہتے ہیں۔ اس کی تین قسمیں ہیں۔
1۔ عبادات: عبادات اللہ کے حضور انتہائی عاجزی اور محتاجی کے اظہار کا نام ہے۔ اصطلاح شریعت میں نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج جیسے احکام کی بجا آوری کو عباد ت کہتے ہیں۔
2۔ معاملات: اس سے مراد انسانوں کے آپس کے حقوق و فرائض ہیں۔
3۔ اخلاق: اس سے مراد انسانی سیرت کی و ہ خوبیاں ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں اور انسان کی شخصیت کو نکھارتی ہیں۔

:۔ اسلا م کس طرح ایک مکمل نظام حیات ہے؟

اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے۔ زندگی کا کوئی پہلو ایسا نہیں جس جے متعلق رسول اکرم ﷺ نے قول و عمل سے اللہ تعالیٰ کے احکام ہم تک نہ پہنچائے ہوں۔ اسلام صرف اللہ اللہ کرنا نہیں سکھاتا، بلکہ یہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ جس میں عبادات، معاملات، اخلاقیات، سیاسیات، معاشیات اور معاشرت وغیرہ سب شامل ہیں۔ حضور ﷺ کو ایک کامل شریعت عنایت ہوئی۔ آپ ﷺ آخری نبی اور رسول ہیں۔ آپ ﷺ پر دین کی تکمیل ہو گئی ہے چناچہ ارشاد ہے:
ترجمہ: “آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا۔۔۔۔۔۔”(سورۃ المائدۃ:۳)

:۔ عقیدہ کسے کہتے ہیں؟

عقیدے کے لغوی معنی ہیں گرہ لگانا کے۔ شریعت کی اصلاح میں انسان کے پختہ نظریات اور یقین عقائد کہلاتے ہیں جو دل کی گہرائیوں میں اتر جائیں اور اس میں شک و شبہ کی کو ئی گنجائش نہ رہے۔ جیسے: عقیدہ توحید، عقیدہ آخرت وغیرہ۔تمام اعمال اس عقیدے کی وجہ سے اس اسی کے اشارے پر کیے جاتے ہیں، اسی لیے رسول اکرام ﷺ کو جب دین اسلام پھیلانے کا حکم ملا تو آپ ﷺ نے عقائد کی اصلاح سے ابتداء فرمائی۔

:۔ اسلام کے بنیادی عقائد کون کون سے ہیں؟

اسلام کے بنیادی عقائد یہ ہیں۔
٭ اللہ پر ایمان ٭ملائکہ پر ایمان ٭آسمانی کتابوں پر ایمان ٭ رسالت پر ایمان ٭آخرت پر ایمان ٭تقدیر پر ایمان
٭ موت کے بعد کی زندگی پر ایمان

:۔ توحیدکی تعریف بیان کریں؟

توحید کے لفظی معنی ہیں ایک ماننا۔ شریعت کی اصطلاح میں توحید سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات یا صفات میں کسی کو بھی شریک نہ ٹھہرایا جائے بلکہ خدائے تعالیٰ واحد کو اپنی ذات اور صفات میں یکتا جانا جائے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
ترجمہ: کہہ دو کہ وہ اللہ ایک ہے۔
آپﷺ کا ارشاد پاک ہے۔
حدیث کا ترجمہ: جس نے لاالہٰ الا اللہ کہا، جہنم سے نکال دیا جائے گا۔(ترمذی)
توحید کی اقسام: توحید کی تین قسمیں ہیں:
٭ ذات میں توحید
٭ صفات میں توحید
٭ عبادت میں، صفات کے تقاضوں توحید

:۔ وجود باری تعالیٰ کے متعلق کوئی قرآنی آیت تحریر کریں؟

ترجمہ: بے شک آسمان اور زمین کے بنانے اور رات اور دن کے آنے جانے میں عقل والوں کے لئے نشانیاں ہیں۔ (پارہ ۴: آل عمران)قرآن پاک کی بہت سی آیات وجود باری تعالیٰ پر دلالت کرتی ہیں۔ مثلا،

وجود باری تعالیٰ کے بارے میں کوئی عقلی دلیل پیش کریں؟

اللہ کو ماننا انسانی فطرت کی آواز ہے اور انسان کی روح کو ایک خالق کائنات کے ماننے اور اس کی عبادت کرنے کے بغیر سکون نہیں ملتا۔ اس لئے انسانیت کے ہر دور میں مہذب سے مہذب اور وحشی سے وحشی قوموں نے کسی نہ کسی صورت میں ایک عظیم ذات کا اعتراف کیا ہے اور اس کی عبادت کی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وجود باری تعالی پر ایمان لانا انسان کی فطرت میں داخل ہے بڑے سے بڑا کافر بھی کسی بڑی مصیبت میں پھنس کر بے اختیار اپنے بنانے والے کو پکاراُٹھتا ہے۔

شرک کی تعریف اور اس کی اقسام بیان کریں؟

شرک کے لفظی معنی حصہ داری یا ساجھی پن کے ہیں۔
شریعت کی اصطلاح میں شریک سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات، صفات یاصفات کے تقاضوں میں کسی اور کو اس کا حصہ دار سمجھا جائے۔ شرک ایک عظیم جرم ہے۔ حضور اکرم ﷺ نے اسے کبیرہ گناہوں میں شمار کیا ہے۔ بے شمار قرآنی آیات میں بھی اس کی مذمت بیان کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔
ترجمہ: بے شک شرک بہت بڑا ظلم ہے (سورۃ لقمان:۳۱)
شرک کی اقسام:
شرک کی تین قسمیں ہیں:
٭ذات میں شرک
٭ صفات میں شرک
٭ عبادت میں صفات کے تقاضوں شرک

رسالت کسے کہتے ہیں؟

رسالت کے لفظی معنی ہیں پیغام پہنچانا۔ رسول کو نبی بھی کہا جاتا ہے جس کے معنی ہیں خبر دینے والا۔ شریعت کی اصطلاح میں رسول و شخص ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے انسانوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لئے منتخب فرمایا ہو۔ انسان کو ذات الٰہی کی صحیح پہچان رسولوں کے ذریعے ہی ہوتی ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد پاک ہے۔
ترجمہ: اور ہم نے ہر امت میں رسول بھیجے۔ (سورۃ النحل:۲۳)
حضوراکرم ﷺ کا ارشاد ہے:
حضرت ابوذرغفاری ؓ فرماتے ہیں میں نے حضور اکرم ﷺ سوال کیا کہ انبیاء کتنے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ایک لاکھ چوپیس ہزار یا زیادہ میں نے سوال کیا: ان میں رسول کتنے ہیں تو فرمایا: تین سو تیرہ۔

نبی اور رسول میں کیا فرق ہے؟

نبی اور رسول میں ایسے فرق کیا جاسکتا ہے جو کہ درج ذیل ہیں۔
نبی:
٭ نبی کے معنی ہیں خبر دینے والا۔
٭ نبی صاحب شریعت وکتا ب نہیں ہوتا بلکہ گزشتہ نبی یا رسول کی شریعت کو آگے بڑھاتا ہے۔
٭ نبی کو رسول نہیں کہا جاسکتا۔
٭انبیاء کی تعداد تقریبا ایک لاکھ چوبیس ہزار ہے۔
رسول:
٭ رسول کے معنی ہیں پیغام دینے والا
٭ رسول صاحب شریعت و کتا ب ہوتا ہے۔
٭رسول کو نبی کہا جاتا ہے۔
٭جبکہ رسولوں کی تعداد تین سو تیرہ ہے۔

وحی کی تعریف کریں؟

وحی کے معنی ہیں چپکے سے کوئی بات دل میں اتر جانا یا اشارہ کرنا۔ شریعت کی اصطلاح میں وحی کا اطلاق اس کلام پر ہوتا ہے جو اللہ کی طرف سے انبیا ء و رسل پر نازل ہو، خواہ بذریعہ، فرشتہ ہو یا کسی اور ذریعہ سے یہ وحی نبوت ہے اور انبیاء کے ساتھ خاص ہے۔ اگر وحی بذریعہ القاء فی القلب ہو تو وہ وحی الہام کہلاتی ہے جو اولیا ء پر بھی ہوتی ہے۔ اور اگر بذریعہ خواب ہو تو اس کو رؤیا صالحہ کہتے ہیں جو عام مومنین اور صالحین بھی دیکھتے ہیں۔ مگر عام طور پر جب لفظ وحی بولا جائے تو اس سے وحی نبوت ہی مراد ہوتی ہے۔
نزول ِ وحی: وحی کا نزول تین طریقوں سے ہو سکتا ہے۔
٭ اللہ کا پردے کے پیچھے سے ہم کلام ہونا۔
٭ فرشتے کو ذریعے نبی یا رسول تک کوئی پیغام آنا۔
٭ الہامی طور پر کوئی بات دل میں اتر جانا۔
وحی کی اقسام:
وحی کی دو اقسام ہیں۔
٭ وحی متلو
٭ وحی غیر متلو
قرآن پاک کو وحی متلو جبکہ احادیث مبارکہ کو وحی غیر متلو کہا جاتا ہے۔

انبیائے کرام کی چند خصوصیات بیان کریں ؟

انبیاء نبی کی جمع ہے جس کے معنی ہیں خبر دینے والا۔ خصوصیت کا مطلب ہے خاص خوبی جو اس مخصوص ہستی کے علاوہ کسی اور میں نہ ہو۔ انبیاء کی خصوصیات سے مراد یہ ہے کہ وہ خصوصیات جو صرف انبیائے کرام کو عطا کی گئیں اور ان کے علاوہ کسی شخص کو ان خصوصیات میں سے کوئی ایک بھی حاصل نہیں۔ ان میں سے چند ایک کا تذکرہ یہاں کیا جاتا ہے۔
٭ معصومیت: تمام انبیائے کرام گناہ ِ صغیرہ و کبیرہ تمام سے منزہ و مبرا تھے۔
٭ عوت الی اللہ: تمام انبیائے کرام نے لوگوں کو اللہ کی طرف بلایا۔
٭ معجزات: اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء کو نبوت کی دلیل کے طور پر معجزے عطا کئے۔
٭ واجب اطاعت: تمام انبیاء کی اطاعت و پیروی لازم ہوتی ہے۔

ختم نبوت کا مفہوم واضح کریں؟

عربی میں ختم کے معنی ہیں مہر لگانا یا بند کرنا۔ شریعت کی اصطلاح میں ختم نبوت کا مطلب یہ ہے کہ حضرت آدم ؑ سے لے کر حضرت محمد ﷺ تک ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر آئے جو لوگوں کو ہدایت و رہنمائی فراہم کرتے رہے، لیکن حضورﷺ پر سلسلہ نبوت ختم ہو چکا ہے اب کو ئی نبی یا رسول نہیں آئے گا، نہ حقیقی نہ بروز ی۔
ختم نبوت قرآن کی روشنی میں:
ترجمہ: محمد ﷺ تم میں سے کسی مرد کے باپ نہیں ہیں بلکہ وہ اللہ کے رسول اور آخری نبی ہیں (الاحزاب: ۰۴)
ختم نبوت احادیث کی روشنی میں:
ترجمہ: میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔

ملائکہ سے کیا مراد ہے ؟

ملائکہ مَلَک کی جمع ہے جس کے معنی ہیں پیغام پہنچانے والا۔ چونکہ یہ فرشتے اللہ تعالیٰ کے احکام بندوں تک پہنچاتے ہیں اسلئے انہیں ملائکہ کہا جاتا ہے۔ فرشتوں سے مراد اللہ تعالیٰ کی وہ مخلوق ہے جسے نور پیدا کیا گیا ہے۔ فرشتے ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرمانبرداری کرتے ہیں اور کسی صورت اس کی نافرمانی نہیں کرتے۔ ملائکہ یا فرشتوں پر ایمان لانا، دین کی بنیاد ی عقائد میں شامل ہے۔
مشہور فرشتے:
یوں تو فرشتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے مگر چار فرشتے بہت مشہور ہیں:
٭ حضرت جبرائیل ؑ: جو انبیاء پر وحی لے کر آتے تھے۔
٭ حضرت میکائیل ؑ: جو بارش اور رزق وغیر ہ کے انتظام پر مامور ہیں۔
٭ حضرت عزرائیل ؑ: جو انسان کی روح قبض کرتے ہیں۔
٭ حضرت اسرافیل ؑ: جو قیامت میں صور پھونکیں گے۔

کراما کا تبین کسے کہتے ہیں؟

فرشتوں کو اللہ تعالیٰ نے نور سے پیدا فرمایا ہے۔ فرشتوں کی مختلف جماعتیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر کردہ مختلف امور انجام دیتے ہیں۔ انسانوں کے برعکس فرشتے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھاتے ہیں اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتتے۔ کراما کے لفظی معنی معزز کے ہیں اور کاتبین کے معنی ہیں لکھنے والے۔ کراما کا تبین بھی فرشتوں کی ایک جماعت ہے جسے اللہ تعالیٰ نے انسان کے اعمال کی نگرانی کے لئے مقرر فرمایا ہے۔ یہ انسان کے ہر چھوٹے بڑے عمل کو محفوظ کرتے ہیں جو کہ قیامت کے دن اعمال ناموں کی شکل میں ہر شخص کے سامنے پیش کر دئیے جائیں گے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
ترجمہ: بے شک تم پر نگران فرشتے مقرر کیے گئے ہیں۔ بہت معزز اور تمہارے اعمال لکھنے والے ہیں۔

آ سمانی کتابیں کتنی ہیں؟

اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسانیت کی ہدایت و رہنمائی کے لئے ہر دور میں انبیا ء کرام کو مبعوث فرمایا جنہیں لوگوں کی رہنمائی کے لئے کتب اور صحائف (صحیفہ کی جمع) دئیے گئے، ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ وہ یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ کی نازل کردہ تمام الہامی کتب برحق ہیں اور ان میں انسان کی ہدایت و رہنمائی کے بارے میں بتایا گیا تھا۔چار مشہور آسمانی کتابیں جو کہ درج ذیل ہیں۔
٭ توریت: حضرت موسی ؑ پر نازل ہوئی
٭ زبور: حضرت داؤد ؑ پر نازل ہوئی
٭ انجیل: حضرت عیسیٰ ؓ پر نازل ہوئی
٭ قرآن: حضرت محمد ﷺ پر نازل ہوا۔
یہ سب کتابیں دین کی بنیادی باتوں میں مشترک تھیں قرآن پاک نے باقی تمام کتابوں کو منسوخ کر دیا۔ اب صرف قرآن کے احکامات پر ہی عمل ہو گا۔

عقیدہ آخرت کی وضاحت کریں ؟

آخرت کے لغوی معنی ہیں بعد میں ہونے والی چیز اس کے مقابلے میں لفظ دنیا ہے جس کے معنی ہیں قریب کی چیز۔ شریعت کی اصلاح میں آخرت کا مطلب یہ ہے کہ انسان مرنے کے بعد ہمیشہ کے لئے فنا نہیں ہو جاتا بلکہ اس کی روح باقی رہتی ہے اور ایک وقت ایسا آئے گا جب اللہ تعالیٰ اس کی روح کو جسم میں منتقل کرکے اسے دوبارہ زندہ کریں گے اور پھر انسان کو اس کے نیک وبد اعمال کا حقیقی بدلہ دیا جائے گا۔ نیک لوگ جنگ میں جائیں گے اور گناہگار جہنم میں رہیں گے۔
آخرت ہی اصلی گھر ہے۔
قرآن پاک اور احادیث مبارکہ میں آخرت ہی کو اصلی گھر قرار دیا گیا ہے ارشاد باری تعالی ہے۔
ترجمہ: اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف کھیل تماشا ہے اور ہمیشہ کی زندگی کا مقام تو آخرت ہے۔(سورۃ العنکبوت:۴۶)
دنیا مومن کا قید خانہ ہے:۔
حضور ﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: دنیا مسلمان کے لئے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے۔

آخت کے سلسلے میں قرآن مجید کی تعلیمات کا خلاصہ پیش کریں؟

آخرت کے سلسلے میں قرآن مجید کی تعلیمات کا خلاصہ تین نکات میں بیان کیا جاسکتا ہے۔
٭ انسان کی دنیاوی زندگی اس کی آخرت کی زندگی کا پیش خیمہ ہے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور آخرت کی زندگی دائمی ہے انسان اس عارضی زندگی میں جن اعمال کا بیج بوئے گا ان کے حقیقی نتائج آخرت کی زندگی میں ظاہر ہوں گے۔
٭ جس طرح دنیا کی ہر چیز علیحدہ علیحدہ اپنی ایک عمر رکھتی ہے، جس کے ختم ہوتے ہی وہ چیز ختم ہو جاتی ہے۔ اس طرح پورے نظام علالم کی بھی ایک عمر ہے جس کے تمام ہوتے ہی یہ نظام ختم ہو جائے گا۔ اور ایک دوسرا نظام اس کی جگہ لے لے گا۔
٭ جب دنیا کا یہ نظام درہم برہم ہو جائے گا اور ایک دوسرا نظام قائم ہو گا تو انسان کو ایک نئی جسمانی زندگی ملے گی جس میں انسان کے تمام اعمال کا حساب لیا جائے گا۔

نفخ صور سے کیا مراد ہے؟

نفخ کے لفظی معنی ہیں پھونکا یا پھونک مارنا اور صور کے لفظی معنی باجا یا بگل کے ہیں۔
اصلاح شریعت میں اس سے مراد صور اسرافیل ہے یعنی وہ بگل کو حضرت اسرافیل ؑ حشر کے روز ایک دفعہ مار ڈالنے کے لئے اور دوسری دفعہ جلانے کے لئے بجائیں گے۔ صور دو مرتبہ پھونکا جائے گا پہلے صور کے بعد ساری مخلوقات مر جائیں گی اس کے بعد اللہ تعالیٰ بارش نازل فرمائے گا جو کہ شبنم کا کام دے گی اس سے لوگوں کے بدن تیار ہو جائیں گے پھر دوسری دفعہ صور پھونکا جائے گا تو لوگ فورا اُٹھ کر دیکھنے لگیں گے۔ قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ترجمہ: اور صور پھونکا جائے گا تو آسمانوں اور زمین میں جتنے ہیں، وہ سب بے ہوش ہو جائیں گے، سوائے اُس کے جسے اللہ چاہے۔ پھر دوسری بار پھونکا جائے گا تو وہ سب لو گ پل بھر میں کھڑے ہو کر دیکھنے لگیں گے۔ (سورۃ الزمر: ۸۶)۔

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button