10th Class Islamiat Chapter 1 Surah Ahzab Ayat 1 to 37 Short Question Answer
We are providing all Students from 5th class to master level all exams preparation in free of cost. Now we have another milestone achieved, providing all School level students to the point and exam oriented preparation question answers for all science and arts students.
After Online tests for all subjects now it’s time to prepare the next level for Punjab board students to prepare their short question section here. We have a complete collection of all classes subject wise and chapter wise thousands questions with the right answer for easy understanding.
Here we are providing complete chapter wise Islamiat questions and Answers for the 10th class students. All the visitors can prepare for their 10th class examination by attempting below given question answers.
In this List we have included all Punjab boards and both Arts and Science students. These Boards students can prepare their exam easily with these short question answer section
Lahore Board 10th classes short questions Answer
Rawalpindi Board 10th classes short questions Answer
Gujranwala Board 10th classes short questions Answer
Multan Board 10th classes short questions Answer
Sargodha Board 10th classes short questions Answer
Faisalabad Board 10th classes short questions Answer
Sahiwal Board 10th classes short questions Answer
DG Khan Board 10th classes short questions Answer
Bahwalpur Board 10th classes short questions Answer
All above mention Punjab Boards students prepare their annual and classes test from these online test and Short question answer series. In coming days we have many other plans to provide all kinds of other preparation on our Gotest website.
How to Prepare Punjab Board Classes Short Question Answer at Gotest
- Just Open the desired Class and subject which you want to prepare.
- You have Green bars which are Questions of that subject Chapter. Just click on Bar, it slides down and you can get the right answer to those questions.
- You can also Rate those question Answers with Helpful or not to make it more accurate. We will review all answers very carefully and also update time to time.
Now you can start your preparation here below
10th Class Islamiat Chapter 1 Surah Ahzab Ayat 1 to 37 Short Question Answer
جواب: سورۃ الاحزاب میں منہ بولے بیٹوں کے بارے میں یہ ہدایات دی گئی ہی:
۔ اللہ تعالیٰ نے لے پالکوں کو حقیقی بیٹے نہیں بنایا۔
۔ لے پالکوں کو ان کے اصل باپوں کے ناموں سے پکارا جائے۔
۔ اگر تمہیں ان کے باپ کے نام معلوم نہ ہوں تو وہ تمہارے دینی بھائی ہیں۔
غزوہ احزاب کے وقت سردی کا موسم تھا۔ اللہ تعالیٰ نے کافروں پر ہوا کا طوفان بھیجا۔ جس کی وجہ سے خیمے اُکھڑ گئے۔ کھانے کے برتن آندھی نے الٹا دیے۔ ہر طرف اندھیرا ہوگیا۔ اللہ نے کافروں کے مقابلے کے لیے فرشتوں کے لشکر بھیجے جو مسلمانوں کو نظر نہیں آرہے تھے۔ لشکر دیکھ کر کافروں پر مسلمانوں کا رعب پڑ گیااور انہوں نے محاصرہ ختم کر دیا۔
حضرت زید ؓ نبی پاک(ﷺ)کے آزاد غلام تھے۔ انہوں نے ان کا نکاح اپنی پھوپھی زاد بہن حضرت زینب ؓ سے کردیا۔ حضرت زینبؓ نے اپنے رویے سے احساس دلانا شروع کیا کہ میں حضرت زید ؓ سے افضل ہوں۔ ان دونوں کے تعلقات میں بگاڑ پیدا ہو گیا۔ چنانچہ حضرت زیدؓ نے ذہنی کوفت سے نجاب کے لیے حضرت زینبؓ کو طلاق دے دی۔ اس کے بعد حضرت محمد(ﷺ)نے حضرت زینب ؓ سے اللہ کے حکم سے نکاح کر لیا۔
رسول اکرم(ﷺ)کے ہاں کھانے کی دعوت پر آنے والوں کو مندرجہ ذیل آداب کی تلقین کی گئی:
۔ نبی کے گھر وں میں بغیر اجازت داخل نہ ہوں۔
۔ نبی کی بیوی سے کوئی چیز مانگنی ہو تو پر دے کے پیچھے سے مانگو۔
۔ رسول اکرم(ﷺ) کی بیویوں سے نکاح حرام ہے۔
ان الفاظ کا مفہوم ہے کہ ٹھیک اور سیدھی بات کہا کرو۔غلط بیانی کرنا یا گول مول بات کرنا اللہ کو سخت ناپسند ہے۔ یہ ایسا قول ہے کہ اس میں مذاق اور دل لگی نہ ہو۔بات نرمی سے کی جائے اور دِل آزادی نہ ہو۔
جب ایل کفر مسلمانوں پر غلبہ پالیتے تو وہ اپنے ہاتھوں سے مسلمانوں کو اذیت دینے میں کسر نہیں چھوڑتے۔ مسلمانوں کے خلاف ایسی باتیں کرتے ہیں جو ان کے لیے اذیت کا باعث ہوں۔ وہ مسلمانوں کو قول و فعل سے اذیت نہیں دیتے بلکہ ان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ مسلمانوں کو کُفر کی طرف لوٹادیں۔
نبی کریم(ﷺ)کو مندرجہ ذیل باتوں پر بعیت لینے کے لیے کہا گیا ہے:
۔ وہ چوری نہیں کریں گی۔
۔ وہ زنا نہیں کریں گی۔
۔ وہ کسی پربہتان نہیں باندھیں گی۔
عام لوگوں کے لیے ایک وقت میں چار سے زائد بیویاں رکھنا جائز نہیں مگر آپ کو اس بات کی اجازت ہے۔ اگر کوئی عورت بغیر مہر کے نبی کریم (ﷺ)کی زوجیت میں آنا چاہے تو جائز ہے باقیوں کو اس کی اجازت نہیں ہے۔
جب مومنوں نے کفار کے لشکر کو دیکھا توو ہ کہنے لگے۔ یہ وہی ہے جس کا اللہ اور اس کے رسول (ﷺ)نے وعدہ کیا تھا۔
محمد (ﷺ) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں بلکہ ا للہ کے پیغمبر (کی نبوت) کی مہر (یعنی اس کو ختم کردینے والے) ہیں۔
تُخْفِی کا معنی ہے،” تو چھپاتا ہے”۔ توِْٗ یْٓ کا معنی ہے ، “تو اپنے پاس جگہ دے”۔ تُرْ جِیْ کے معنی ہے “تو علیحدہ رکھ”۔
اگر عورت کو رخصتی سے قبل طلاق ہو جائے تو اس پر کوئی عدت نہیں۔ وہ طلاق کے فورا ً بعد مَرد سے نکاح کر سکتی ہے۔ ایسی عورتوں کے بارے میں فرمایا کہ انہیں فائدہ دیا جائے تاکہ دلوں میں نفرت کے جذبات پیدا نہ ہوں۔
اللہ تعالیٰ نے اپنی بارِ امانت آسمانوں، پہاڑوں اور زمینوں پر پیش کی۔
سورۃ الاحزاب میں پردے کے بارے میں مومن عورتوں کو حکم ہے کہ اگر وہ گھر سے باہر نکلیں تو چادر اوڑھ کر اس کو سر سے نیچے لٹکا لیا کریں۔ جسے اُردو میں گھونگھٹ نکالنا کہتے ہیں۔ اس طرح وہ شریر لوگوں کے شر سے محفوظ ہو جائیں گی۔
دورِ جاہلیت میں منہ بولا بیٹا حقیقی تصور کیا جاتا تھا۔ اس کی مطلقہ (طلاق یافتہ) سے مربی نکاح نہیں کر سکتا تھا۔ اسلام نے اس رسم کو ختم کر دیا اور مطلقہ کو مربی سے نکاح کرنے کی اجازت دے دی۔
نبی اکرم (ﷺ) کو ایذا دینے والوں پر اللہ دنیا و آخرت میں لعنت بھیجتا ہے۔ اور اللہ نے ان کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
سورۃ الاحزا ب میں مسلمان مردوں اور عورتوں کے درج ذیل اوصاف بیان ہوئے ہیں
مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، مومن مرد اور مومن عورتیں، فرماں بردار مرد اور فرماں بردار عورتیں، خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں، اللہ کو یات کرنے والے مرد اور عورتیں۔
سورۃ الاحزاب میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ (ﷺ) کا درج ذیل مقام و منصب بیان کیا ہے
شاہد(گواہ): آپ (ﷺ) کے گواہ ہونے کا مطلب ہے جو وہ کہتے ہیں ان کا اپنا عمل اس پر گواہ ہے۔مبشر (خوشخبری سنانے والا): آپ (ﷺ) اپنی اُمت کے نیک لوگوں کو جنت کی بشارت سنانے والے ہیں۔ نذیر (ڈارنے والا): آپ (ﷺ) اپنی اُمت کے افراد کو احکام الہٰی کی خلاف ورزی کی صورت میں عذاب الہٰی سے ڈراتے ہیں۔
اللہ نے مسلمانوں سے فرمایا تم یہودیوں کی طرح نہ ہو جانا۔ جنہوں نے حضرت موسی ؑ کی نافرمانی کر کے انہیں اذیت دی۔ فرعون کے ظلم سے حضرت موسی ؑ نے بنی اسرائیل کو نجات دلائی حالانکہ اس پر انہیں اپنے پیغمبر کا شکریہ ادا کر کے ان کی اطاعت کرنی چاہیے تھی۔ اللہ نے کہا اے مسلمانو! اگر تم بھی قوم موسی ؑ کی طرح اپنے پیغمبر کی نافرمانی کرو گے تو ہم تمہارا وہی حشر کر یں گے جو قوم موسی ؑکا کیا تھا۔
ان چار پیغمبروں کے نام درج ذیل ہیں:
ؑحضرت موسی۔
ؑحضرت نوح۔
ؑحضرت عیسی۔
ؑحضرت ابراہیم۔