Ism Ki Iqsaam ( اسم کی اقسام ) Urdu Grammar Cadet College Test

اردو گرامر زبان کے وہ اصول اور قواعد ہیں جن کے ذریعے ہم درست اور خوبصورت جملے بناتے ہیں۔ گرامر ہمیں الفاظ کی صحیح ترتیب، زمانہ، واحد و جمع، مذکر و مؤنث، اور جملے کے اجزاء کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔ اگر ہم گرامر کے اصولوں کے مطابق لکھیں اور بولیں، تو ہماری زبان صاف، بامعنی اور مؤثر بن جاتی ہے۔ ہر طالب علم کے لیے اردو گرامر سیکھنا بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنی تحریر اور تقریر میں غلطیوں سے بچ سکے۔

اسم کی اقسام (بلحاظ بناوٹ)

 :بناوٹ کے لحاظ سے اسم کی مندرجہ ذیل تین اقسام ہیں

:اسم جامد

وہ اسم ہے جو نہ بنایا ہو اور نہ اس سے کوئی اور لفظ بنا ہو۔

مثال: میز، قلم، دوات وغیرہ۔

:اسم مصدر

وہ اسم ہے جس سے دوسرے بہت سے الفاظ تو بنے ہوں لیکن وہ خود کسی سے نہ بنایا ہو۔

مثال: جینا، چلانـا، دینا، لینا وغیرہ۔

 :اسم مشق

وہ اسم ہے جو مصدر سے بنایا گیا ہو۔

مثال: پڑھنے سے پڑھائی، لکھنے سے لکھائی۔

اسم کی اقسام (بلحاظ معانی)

:معنیٰ کے لحاظ سے اسم کی دو قسمیں ہیں

:اسم معرفہ

وہ اسم ہے جو کسی مخصوص چیز، جگہ یا مخصوص شخص کے لیے بولا جائے۔

مثال: جناب، وقاص وغیرہ۔

:اسم نکرہ

وہ اسم ہے جو کسی عام چیز، جگہ یا عام شخص کے لیے بولا جائے۔

مثال: لڑکا، کتاب وغیرہ۔

اسم معرفہ کی اقسام

:اسم معرفہ کی مندرجہ ذیل چار اقسام ہیں

: اسم علم

وہ اسم ہے جو کسی مخصوص شخص کی پہچان کے لیے علامت کا کام کرے، مثلاً

    حسن، میر تقی، حالی وغیرہ۔

: اسم ضمیر

وہ لفظ جو کسی اسم کی جگہ استعمال ہو جیسے:

    وہ، تم، میں، ہم وغیرہ۔

: اسم اشارہ

وہ اسم ہے جس سے کسی شخص، جگہ یا چیز کی طرف اشارہ کرنا ہو، جیسے:

    یہ، وہ وغیرہ۔

: اسم موصول

وہ اسم تمام ہوتا ہے، جس کا مطلب پورا ہونے کے لیے کچھ نہ کچھ جملہ آئے، مثلاً

    جو، جس، نے، جس نے، جس کا وغیرہ۔

اسم علم کی اقسام

:اسم علم کی مندرجہ ذیل پانچ اقسام ہیں

: عرف

وہ نام ہے جو چالاکی یا صفات کی وجہ سے مشہور ہو جائے۔

مثال: اکرم، اکبر وغیرہ۔

: خطاب

وہ نام ہے جو حکومت کی طرف سے کسی شخص کو اس کی قابلیت یا قومی خدمت کے صلے میں دیا جائے۔

مثال: سر، خان وغیرہ۔

:کُنیَت

وہ نام ہے جو ماں، باپ یا بیٹے، بیٹی کے تعلق سے پکارا جائے۔

مثال: ابوالقاسم، ابنِ مریم وغیرہ۔

: تخلّص

وہ مختصر نام ہے جو شاعر اپنے اصلی نام کے بجائے استعمال کرتا ہے۔

مثال: شعلہ، غالب، حالی وغیرہ۔

اسمِ نکرہ کی قسمیں

: اسمِ ذات

وہ اسم جس سے ایک چیز کی حقیقت اور اس کی دوسری چیزوں سے الگ پہچان ہو۔

مثال: صبح، شام، آگ، انسان، کتاب وغیرہ۔

اسمِ ذات کی اقسام

: اسمِ معرفہ 

وہ اسم ہے جو کسی چیز کے چھوٹے ہونے کو ظاہر کرے۔

مثال: پہاڑی، جھونپڑا، کنٹورا۔

: اسمِ مکبر

وہ اسم ہے جو کسی بڑی یا اعلیٰ چیز کو ظاہر کرے۔

مثال: بینکر، چھتری۔

: اسمِ ظرف

وہ اسم ہے جس میں جگہ یا وقت کے معنی پائے جائیں۔

    : اسمِ ظرفِ مکان

    وہ اسم ہے جس میں جگہ یا مقام کا ذکر ہو۔

    مثال: مدرسہ، سڑک، ڈاک خانہ وغیرہ۔

  : اسمِ ظرفِ زمان

    وہ اسم ہے جس میں زمانے یا وقت کا ذکر ہو۔

    مثال: صبح، شام، دن، رات وغیرہ۔

: اسمِ آلہ

وہ اسم ہے جس میں اوزار یا ہتھیار کے معانی پائے جائیں۔

مثال: کھلھاڑی، تلوار، چاقو۔

: اسمِ صوت

وہ اسم ہے جو کسی جاندار یا غیر جاندار کی آواز کو ظاہر کرے۔

مثال: کائیں کائیں، جھم جھم۔

اسم مشتق کی قسمیں

:اسم مشتق کی درج ذیل پانچ اقسام ہیں

:اسم فاعل

وہ اسم ہے جو کسی کام کو کرنے والے کو ظاہر کرے جیسے ظلم کرنے والا، ظالم وغیرہ۔

:فاعل اور اسم فاعل میں فرق

اسم فاعل مذکورہ تعریف کے مطابق کوئی قابل جاندار ہستی ہے جس سے کوئی قابل جاندار ہستی کام کرنے والا کام ہو رہا ہو اور اس کام کا ہونا دوسرے شخص کے لیے نفع کا باعث ہو۔ جبکہ صرف فاعل وہ اسم ہے جس سے کوئی کام صادر ہو رہا ہے۔ فاعل کسی بھی جاندار یا غیر جاندار کے لیے آتا ہے۔ جبکہ اسم فاعل صرف جاندار کے لیے بولا جاتا ہے۔

:اسم مفعول

وہ اسم مشتق ہے جو اس شخص پر دلالت کرے جس پر کوئی کام واقع ہو رہا ہو۔ جیسے پڑھایا ہوا، مارا ہوا۔

:مفعول اور اسم مفعول میں فرق

مفعول کسی بھی اسم پر عمل واقع ہونے کو کہتے ہیں، اس میں کوئی قید نہیں کہ کام ماضی میں ہوا ہو۔ جبکہ اسم مفعول ماضی کا صیغہ ہوتا ہے۔ جیسے کہ اگر ہم نے کسی خط لکھا ہے، اس خط کو مفعول اور پڑھا ہوا خط کو اسم مفعول کہیں گے۔

:اسم مبالغہ

وہ اسم مشتق جس میں فعل کی شدت یا زور سے ہونا ظاہر ہو جیسے بیان شعلوں میں کہا جا رہا ہو اور زور سے ہو، اسے اسم مبالغہ کہیں گے۔

:اسم صفت المشبہ

وہ اسم مشتق جس سے صفت مراد لی جائے اور وہ صفت صدیوں سے معانی پائے جاتے ہوں۔ جیسے دھوپ والی لڑکی، جیسے سانولا رنگ، جیسے نیک عورت، ان کو صفت مشبہ کہیں گے۔

:اسم آلہ

اسم آلہ وہ اسم مشتق ہے جس سے آلہ کا پتہ چلے جیسے ترازو، ہتھوڑا، قینچی، کھرچنی وغیرہ۔

:اسم صفت

اسم صفت وہ اسم ہے جو کسی چیز کی خوبی یا برائی ظاہر کرے جیسے ٹھنڈا، گرم، سچا، جھوٹا۔

:اسم موصوف

جس اسم کی صفت بیان کی جائے اسے اسم موصوف کہتے ہیں جیسے ٹھنڈا پانی، گرم چائے، سچا لڑکا، جھوٹا آدمی وغیرہ۔

اسم صفت کی اقسام

:اسم صفت کی مندرجہ ذیل اقسام ہیں

:صفت ذاتی صفت معنوی

یہ وہ صفت ہے جو موصوف کے مستقل طور پر کسی صفت کو ظاہر کرے جیسے: اچھا، برا، ایماندار، غیر ایماندار وغیرہ۔

:یہ تین درجے ہیں

تفضیل نفی، تفضیل بعض، تفضیل لبعض

:تفضیل نفی

وہ درجہ جس میں کسی چیز کی ذاتی صفت کا اظہار غیر سے کیا جائے جیسے: بہت شریف، نیک، لائق وغیرہ۔

:تفضیل بعض

دوسرا درجہ جس میں کسی ایک چیز کو دوسرے پر ترجیح دی جائے جیسے: بہت زیادہ شریف، زیادہ بہتر۔

:تفضیل کل

دوسرا درجہ جس میں کسی ایک چیز کو دوسرے پر ترجیح دی جائے جیسے: نہایت شریف، سب سے برا، اور بدترین۔

:صفت نسبتی

وہ صفت جو کسی موصوف کی دوسرے شخص یا شے سے تعلق یا واسطہ کو ظاہر کرے جیسے: دہلی، فضیل، آبادی، لاہوری وغیرہ۔

:صفت عددی

وہ صفت جو عدد کو ظاہر کرے جیسے: تین، چار، پانچ۔

:صفت مقداری

وہ اسم صفت ہے جو کسی چیز کی مقدار کو معلوم کرے جیسے: کچھ، تھوڑا، زیادہ، بہت، کوئی، تمام، سب، جتنی، جتنا، جتنی بار، وغیرہ۔

:معین

جس سے تعداد یا مقدار کی صحیح معلوم ہو جیسے: پانچ لڑکے، کل روپیہ۔

:غیر معین یا مبہم

جس سے عدد یا مقدار معین نہ ہو جیسے: کوئی لڑکی، تھوڑا پانی، زیادہ لڑکے وغیرہ۔

قواعدِ زبان

:جملہ

الفاظ کا وہ مجموعہ جس کو پڑھنے یا سن کر کوئی بات پوری طرح سمجھ میں آ جائے، جملہ کہلاتا ہے۔ مثال اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو پیدا کیا۔ – ہم آٹھویں جماعت میں پڑھتے ہیں۔

:لفظ

جملے کے ہر حصے کو لفظ کہتے ہیں۔ مثال اللہ تعالیٰ، نے، ہم، سب، کو، پیدا، کیا۔

:کلمہ

وہ الفاظ جن کے کچھ معانی ہوں، انہیں کلمے کہتے ہیں۔ شکار، پانی، آگ۔

:مہمل

وہ الفاظ جن کے کچھ معانی نہ ہوں، انہیں مہمل کہتے ہیں۔ شکارونی، پانی دانی، آگ داغ۔ ان میں شوخی، روانی، داغ، مہمل ہیں۔

کیوں کہ یہ کسی چیز کا نام نہیں ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی مطلب ہے۔

کلمہ کی اقسام (اسم، فعل، حرف)

:اسم

وہ کلمہ ہے جو کسی شخص، چیز یا جگہ کا نام ہو۔ مثال: وسیم، سکول، میز وغیرہ۔

:فعل

وہ کلمہ ہے جس میں ہونا یا سہنا زمانے کے تعلق سے پایا جائے جیسے: کھاتا ہے، پڑھے گا۔

:حرف

وہ کلمہ ہے جو اسموں اور فعلوں کو آپس میں ملائے اور اکیلا کچھ معانی نہ دے جیسے: ت، پر، میں۔

You Can Learn and Gain more Knowledge through our Online Quiz and Testing system Just Search your desired Preparation subject at Gotest.

Your Related

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
error: